۲۸ فروردین ۱۴۰۳ |۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 16, 2024
امریکہ

حوزہ/ امریکی فوج میں خدمات انجام دے چکے سیاہ فام شہری کے وکلا نے اس امریکہ کی پولیس کے ہاتھوں وحشیانہ زد و کوب کے بعد دل دہلا دینے والی تصاویر شائع کی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مغربی امریکی ریاست ’کولوراڈو‘ میں پولیس کے کہنے کے بعد کاڑی روکنے پر بے دردی سے مارے جانے والے ایک سیاہ فام امریکی شہری کے وکلاء نے اس واقعے کی دل دہلا دینے والی تصاویر جاری کرتے ہوئے اس وحشیانہ واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈالوین گوڈسن، جو یو ایس آرمی نیشنل گارڈ میں ہیلی کاپٹر مکینک کے طور پر کام کرتے تھے، انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں کولوراڈو اسپرنگس میں ان پر کئی پولیس افسران نے نسلی حملہ کیا، جب کہ دیگر افسران نے دیکھا لیکن اسے روکنے کے لیے مداخلت نہیں کی۔

مار پیٹ کے بعد لی گئی تصویروں میں سے ایک میں، ایک مسکراتا ہوا افسر اس تشدد کی وجہ سے اپنے ہاتھ پر زخم دکھا رہا ہے۔

ایک افسر کو شک ہوا کہ شاید اس نے ڈرگس لیا ہے اس لئے گوڈسن سے کہا کہ اسے DUI ٹیسٹ دینا ہوگا۔ گوڈسن، جو کہ اس وقت بے گھر تھا، اسے گاڑی سے باہر نکلنے کا حکم دیا گیا اور کہا گیا کہ اسے ہتھکڑیاں لگائی جائیں گی۔

جب گوڈسن نے گاڑی سے باہر نکلنے سے انکار کیا اور پوچھا کہ اسے ہتھکڑیاں کیوں لگائی جائیں، تو اسے زبردستی، گھونسوں اور لاتوں کا سامنا کرنا پڑا اور بری طرح مارا گیا۔ اس نے کہا کہ پہلے گھونسے کے بعد وہ یہ کہنا چاہتے تھے کہ وہ معذرت خواہ ہیں اور زمین پر لیٹ گئے، لیکن کئی اہلکاروں نے اسے پکڑ کر لاتیں ماریں، کہنیوں سے اور سر اور چہرے پر گھٹنوں سے مارا۔ اس کے بعد وہ ہوش کھو بیٹھا، اس وقت 13 اہلکار جائے وقوعہ پر تھے، انہوں نے حملے کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔

حملے کے بعد اسے ہوش آیا، خون میں لت پت روڈ پر پڑا تھا، اس کی آنکھوں، سر، ریڑھ کی ہڈی اور کمر پر بے پناہ زخم تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .