۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
امام جمعه اردبیل

حوزہ/ حجۃ الاسلام سید حسن عاملی نے حقوق نسواں کے جھوٹے دعویداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جب سعودی عرب نے خواتین کی گردنیں اڑائیں، امریکہ نے افغانستان میں قرآنی اور شادی کی تقریبات پر بمباری کی تو آپ نے کیوں احتجاج نہیں کیا؟ اگر یورپین ممالک میں ہمت ہے تو فلسطینی خواتین کی مظلومانہ شہادت پر بھی احتجاج کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ اردبیل، حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن عاملی نے جمعہ کے خطبوں میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ سازش کے تحت یورپ اور امریکہ، ہر ہفتہ ایران پر پابندیاں لگاتا ہے، تاکہ ایران میں ذہنی بحران پیدا ہو سکے، کہا کہ ان پابندیوں سے ایرانی قوم کو بلیک میل کرنا ناممکن ہے۔ عالمی سطح پر امریکہ نے اپنے چند اتحادی ممالک کو بین الاقوامی برادری کے طور پر متعارف کرایا ہے اور اس کیلئے ایک نیا عالمی نظام وضع کیا ہے اور جو ملک ان کا ساتھ نہیں دے گا انہیں شرارت کا محور بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مغرب والے حقائق کو نظر انداز کر کے اور باطل کے چہرے پر پردہ ڈال کر فضاء کو زہر آلود کرنا چاہتے ہیں۔ مغرب مختلف ممالک کو اپنی افواج کے ذریعے یرغمال بنانا چاہتا ہے اور اس کی وجہ سے بعض قومیں اپنے قومی سرمائے سے بغاوت کر کے دشمن کی سرزمین پر کھیلتی ہیں۔ ایسی شیطانی تحریکیں پوری تاریخ میں موجود رہیں ہیں کیونکہ کچھ عناصر خدا کے پیغمبروں کے خلاف بھی کچھ لوگوں کو اپنی باتوں سے دھوکہ دیتے تھے اور انہیں ہدایت تک پہنچنے سے روکتے تھے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ موجودہ دور دوغلے پن اور طبقاتی نظام کا دور ہے، کہا کہ برطانیہ بحرانوں کا شکار ہو چکا ہے، گیس منقطع ہو چکی ہے، ہوائی اڈے، ڈرائیورز اور پبلک ٹرانسپورٹ ہڑتال پر ہیں اور برطانوی وزیراعظم نے لوگوں کے اپنے حقوق کیلئے جائز احتجاج کے جواب میں کہا ہے: میں چند افراد کو پوری عوام کی زندگیاں برباد کرنے کی اجازت نہیں دوں گا، پولیس مظاہرین کو روکے ورنہ میں فوج کو آڈر دوں گا۔ آج بدقسمتی سے برطانیہ بھی ہمیں انسانی حقوق کا درس دے رہا ہے۔

مجلسِ خبرگانِ رہبری میں اردبیل کے عوامی نمائندے نے کہا کہ دشمن اور مغربی ایران میں افراتفری پھیلانے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں اور ایک طرف ایران میں فسادیوں کو مسلح کر رہے ہیں اور دوسری طرف فسادیوں سے نمٹنے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ آج برطانیہ، ایران کے خلاف جھوٹی خبریں گھڑنے والے تمام چینلز کی حمایت کر رہا ہے۔

انہوں نے سعودی عرب کے دوغلے پن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی شیطانی سیاست کی شناخت کیلئے یہی کافی ہے کہ ان کے میڈیا نے گزشتہ چند برسوں کے دوران ایران مخالف 25 علیٰحدگی پسندوں سے انٹرویو کئے ہیں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین عاملی نے گذشتہ ہفتہ اسرائیلی درندوں کے ہاتھوں 16 سالہ فلسطینی لڑکی کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ آئے روز ایران کے خلاف بیانات دینے والے یورپ اور امریکہ، اسرائیل کے خواتین اور بچوں پر تشدد اور مظالم پر کیوں خاموش ہیں؟
مسلمان اپنے آپ سے سوال کر رہے ہیں کہ یورپ اور مغرب صہیونی حکومت کے خلاف کیوں خاموش ہیں اور ایران کے خلاف بیان بازی کیوں کرتے ہیں؟ جواب واضح ہے، مغرب والے طبقاتی نظام کے قائل ہیں۔

اردبیل کے امام جمعہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خواتین کی درجہ بندی کرنے والے کمیشن کو ایرانی خواتین کے بارے میں بیان جاری کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، کہا کہ اگر اسلامی جمہوریہ ایران غاصب اسرائیل کو تسلیم کر لیتا تو مغربی ایرانی خواتین کے بارے میں بیان بازی نہیں کرتے۔ آج مغربی حکام کہتے ہیں کہ ہم ایران میں خواتین کے حقوق کی پامالی پر روتے ہیں، لیکن میں ان سے پوچھتا ہوں کہ جب سعودی عرب نے خواتین کی گردنیں اڑائیں اور امریکہ نے افغانستان میں قرآنی اور شادی کی تقریبات پر بمباری کی تو آپ کیوں نہیں روئے؟ ایرانی عوام ان بیانات کی نوعیت اچھی طرح سے جانتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر یورپین عوام میں ہمت ہے تو وہ فلسطینی خواتین کی مظلومانہ شہادت پر بات کریں۔ جب ایران نے خواتین کے کمیشن سے نکلنے کا اعلان کیا تو عین اسی وقت، غاصب اسرائیل نے 16 سالہ فلسطینی لڑکی کو نشانہ بنایا اور یورپی اور انسانی حقوق کے جھوٹے علمبردار خاموش تماشا بنے رہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .