حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 50 سالہ فلسطینی قیدی "ناصر ابو حمید" جو کہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور تشویشناک حالت میں تھے، آج (منگل 20 دسمبر) کو مقبوضہ فلسطین میں واقع صہیونی اسپتال "آساو هروویه" میں شہید کر دیا گیا۔
ابھی تک صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینی قیدی کے خلاف اس جرم پر کوئی ردعمل نہیں آیا ہے۔
ایک فلسطینی حکومتی ادارہ نے اعلان کیا ہے کہ ابو حمید کو صہیونی جیلوں کی تنظیم کی لاپرواہی اور طبی حملے کی غفلت کے نتیجے میں اپنی جان گنوانی پڑی، گزشتہ روز یہ فلسطینی قیدی جسمانی حالت بگڑنے کے باعث کومہ میں چلا گیا اور اسے ہسپتال منتقل کیا گیا اور آج صبح اس کی شہادت کی خبر سنائی گئی۔
کئی فلسطینی قانونی اداروں نے کئی بار کینسر کے مرض میں مبتلا اس قیدی کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا اور اس کی شہادت کے بارے میں خبردار کیا تھا لیکن اس کے باوجود صیہونی حکومت نے اسے رہا کرنے سے انکار کر دیا۔
اس فلسطینی قیدی کی شہادت کے اعلان کے بعد حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں تاکید کی کہ شہید ناصر ابو حمید آخری لمحات تک لڑتے رہے اور پوری فلسطینی قوم کی نمائندگی کرتے رہے۔انہوں نے ابو حمید کی شہادت کو صیہونی حکومت کی طرف سے اس قیدی، دیگر قیدیوں اور پوری فلسطینی قوم کے خلاف ایک عظیم جرم قرار دیا۔