۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
واعظ

حوزہ/ نہایت رنج و افسوس کے ساتھ یہ خبر موصول ہوئی کہ لسان الواعظین مولانا مظاہر علی سیتھلی واعظ بانی حوزہ علمیہ جامعہ مہدیہ سیتھل نے طویل علالت کے بعد داعی اجل کو لبیک کہا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نہایت رنج و افسوس کے ساتھ یہ خبر موصول ہوئی کہ لسان الواعظین مولانا مظاہر علی سیتھلی واعظ بانی حوزہ علمیہ جامعہ مہدیہ سیتھل نے طویل علالت کے بعد داعی اجل کو لبیک کہا۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔

لسان الواعظین مولانا مظاہر علی سیتھلی واعظ ابن جناب سید راغب علی یکم جنوری ۱۹۴۴ء کو قصبہ سیتھل ضلع بریلی (اتر پردیش) میں پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم وطن ہی میں حاصل کرنے کے بعد ۱۹۵۷ء میں جامعہ ناظمیہ لکھنؤ میں داخلہ لیا ،جامعہ ناظمیہ سے فراغت کے بعد مدرسۃ الواعظین لکھنؤ میں داخلہ لیا جہان نادرۃ الزمن علامہ ابن حسن نونہروی طاب ثراہ سے استفادہ کرکے مختلف علاقوں کے تبلیغی دورے کئے۔تنظیم المکاتب کی تاسیس و ترقی میں رئیس الواعظین مولانا کرار حسین واعظ کے ساتھ مل کر خطیب اعظم مولانا غلام عسکری طاب ثراہ کا مضبوط سہارا بنے اور تنظیم المکاتب کے لئے ناقابل فراموش خدمات انجام دیں۔

آپ نے اپنے وطن میں جامعہ مہدیہ قائم کیا اور اسی کے تحت ۲۰۰۰ء میں مہدیہ پبلک اسکول کی بنیاد رکھی اور ایک عدد سہ ماہی رسالہ بنام ’’صحیفہ ‘‘ جاری کیا۔

لسان الواعظین مولانا مظاہر علی واعظ مرحوم ایک بہترین عالم با عمل ،خطیب اہل بیت ؑ اور واعظ متعظ تھے۔۳۲؍سال سے زیادہ عرصے تک سنگا پور میں ماہ محرم میں عشرۂ مجالس کو خطاب فرمایا اور وہاں امامباڑہ اور اسلامی مرکز کی بنیاد رکھی۔

مرحوم نہایت سنجیدہ،خلیق،عابد و زاہد انسان تھے ان مختصر الفاظ کےساتھ ہم مجمع علماءوواعظین پوروانچل کی جانب سے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور جنت میں بلندی درجات کی دعا کرتے ہین۔ اور جملہ پسماندگانِ مرحوم ،علما ء و طلباء ،مرجع عظام،مومنین کرام کے بالخصوص حضرت امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے جملہ لواحقین و متعلقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کرتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .