حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،غاصب صیہونی رجیم کی مقبوضہ فلسطین پر مسلسل جارحیت کے رد عمل میں مظلوم فلسطینی عوام نے مزاحمت کا آبرومندانہ راستہ اپنا کر آزادی کی جد و جہد کو جاری رکھا ہے اور یہ جد و جہد قابض صیہونیوں کی تمام تر بربریت کے باوجود روز بروز شدت پکڑتی جارہی ہے جس کی تازہ ترین مثال عرین الاسود نام کے مزاحمتی گروہ کی شکل میں سامنے آئی ہے جس کی گوریلا کاروائیوں نے تل ابیب کےخونخوار حکام کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق "غرب اردن کے شہر نابلس میں عرین الاسود کے مجاہدین نے ایک بیان جاری کرکے غاصب صیہونی دشمن پر شدید وار اور کاری ضربیں لگانے کا عہد کیا ہے۔اس بیان میں زور دے کر کہا گیا ہے کہ دشمن کے لئے ایسی پلاننگ کر رکھی ہے جس سے فلسطینیوں کے دلوں کو سکون ملے گا اور ان کے زخموں کا مرہم ثابت ہوگا"۔
خیال رہے کہ عرین الاسود (شیر کی کچھار) نام کے مزاحمتی گروہ نے گذشتہ ستمبر سے اپنی مجاہدانہ کاروائیوں کا آغاز کیا ہے جو کہ فلسطینی انتفاضہ کی تاریخ میں ایک نئی اور پیچیدہ قسم کی مربوط گوریلا فورس ہے جو نہایت آسانی کے ساتھ دشمن کو چکمہ دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عرین الاسود نے کامیاب شوٹنگ آپریشنز کے ذریعے صیہونی رجیم کے ہائی ٹیک سکیورٹی سسٹم کو مفلوج کر دیا ہے جس کا مشاہدہ صیہونی اخبار ہارٹز کی شہ سرخیوں میں کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی رجیم کے بیشتر عسکری ماہرین نے فلسطینی مجاہدین کی جدید عسکری خطوط پر استوار اقدامی پیشرفت کو مقاومتی بلاک کی اسرائیل کے خاتمے کے لئے شروع کی گئی معکوس گنتی کا تباہ کن عمل قرار دیا ہے۔