حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعرات کی صبح فلسطینی میڈیا نے ’’بیت فوریک‘‘ چیک پوائنٹ سے نابلس شہر کے مشرقی علاقے تک اسرائیلی غاصب حکومت کے فوجیوں کے حملے کی خبر دی۔
اطلاعات کے مطابق اسی وقت فلسطینی مزاحمت کاروں نے نابلس شہر پر حملے کے دوران "بلاطہ" کیمپ کے قرب و جوار میں حملہ آوروں کو نشانہ بنایا۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی "شہاب" نے اس بارے میں لکھا: ایک صہیونی فوجی نے نابلس کے’ الضاحیہ‘ محلے میں یوسف کے مقبرے پر شدید آنسو گیس چھوڑا، فلسطینی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ بچوں کو قتل کرنے والی صیہونی حکومت کی فوج نے نابلس شہر کے ارد گرد کمک بھیجی ہے، اور اطلاع دی ہے: "صیہونی آباد کاروں کی جانب سے آج رات یوسف کے مقبرے پر حملہ کرنے کے امکانات ہیں۔"
کچھ دیر قبل، فلسطینی ہلال احمر نے اعلان کیا کہ نابلس کی عمان اسٹریٹ پر گولیوں سے ایک فلسطینی کو کمر اور ٹانگ میں شدید زخم آیا۔
شہاب نیوز ایجنسی نے نابلس پر حملے کے دوران مزاحمتی جنگجوؤں اور اسرائیلی فوج کے درمیان مسلح تصادم کے جاری رہنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "احمد عاطف دراغمہ نامی ایک فلسطینی نوجوان اسرائیلی فوج کی گولی لگنے سے شہید ہو گیا"۔
اسی دوران مزاحمتی گروپ "عرین الاسود" نے ایک بیان جاری کیا اور کہا: "نابلس کے مشرقی علاقے میں قابض افواج کے حملے کے بعد، ہمارے گروہوں نے گولیوں اور دیسی ساختہ بموں سے صیہونیوں کا مقابلہ کیا اور ان ان کا مقابلہ کرتے رہے۔ "
بدھ کی صبح اسی وقت جب نابلس میں صہیونی چوکی پر فائرنگ کی گئی، فلسطینی نوجوانوں کی ان غاصبوں سے جھڑپ ہوئی جنہوں نے بیت المقدس پر حملہ کیا تھا۔