۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
عدة تظاهرات في مدن البحرين ضد زيارة الرئيس الاسرائيلي

حوزہ/ بحرین پر مسلط آل خلیفہ کی فلسطینیوں کے زخموں پر نمک چھڑکتے ہوئے قابض صہیونی حکومت سے تعلقات قائم کرنے کی کوششوں نے بحرینی عوام کو اشتعال دلایا ہے جس کا مشاہدہ اسرائیلی صدر اسحاق ہترزوگ کی بحرین آمد پر بخوبی کیا جاسکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب اسرائیلی حکومت کے صدر "اسحاق ہترزوگ" کے منامہ کے دورے پر بحرینی عوام نے شدید ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے زبردست احتجاج کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، بحرین کے مختلف علاقوں میں مظاہرین نے غاصب صہیونی حکومت کے سربراہ کے اپنے ملک کے دورے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آل خلیفہ کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی بھرپور مذمت کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، بحرینی اپوزیشن گروپوں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم قابض حکومت کے سربراہ کے مذموم سفر کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اس سفر سے جہاں عرب مسلم عوام، عیسائیوں اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے وہیں آل خلیفہ حکومت کی فلسطینیوں سے خیانت بھی عیاں ہوئی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ بحرینی شیعہ رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے بھی اپنے ٹویٹر پیج پر لکھا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کے سربراہ کا دورۂ بحرین؛ منامہ حکومت کے دامن پر بدنما داغ اور شرمندگی کا باعث ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی غاصب حکومت سے سمجھوتہ غداری ہے اور صہیونی حکومت کے سربراہ کے مذموم اقدامات سے بحرین کی سرزمین کو آلودہ کرنا ایک ایسی رسوائی ہے جسے ہماری عوام کی عزت برداشت نہیں کرے گی۔

یاد رہے کہ مقبوضہ فلسطین پر غیر قانونی طور پر قابض اور طفل کش صہیونی حکومت، امریکی استکبار کی چھتری تلے عرب ممالک کے کٹھ پتلی حکمرانوں سے ساز باز کے ذریعے تعلقات کو نارمل بنانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن مظلوم فلسطینی اور مسلم ممالک کے غیور عوام عرب شیوخ کی ہوس اقتدار کے لئے کئے جانے والے اس شرمناک اور بزدلانہ سمجھوتے کو فلسطینیوں سے خیانت قرار دیتے ہوئے رد کر چکے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .