حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین میں اسرائیلی سفیر کی واپسی کے بعد ملک بھر میں کشیدگی بڑھ گئی ہے اور عوام نے حکومت کے فیصلے کے خلاف بھرپور احتجاج کیا ہے۔ منامہ سمیت مختلف شہروں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق، احتجاجی عوام نے شام دیر گئے مظاہروں کے دوران اسرائیل مخالف نعرے لگائے اور عالمی برادری کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ بحرینی عوام اسرائیل نواز پالیسیوں کے خلاف ہیں۔ مظاہرین نے زور دے کر کہا کہ "قوم بحرین" کی کوئی ذمہ داری حکومت کے صہیونی ایجنڈے کے ساتھ نہیں ہے۔
یہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب بحرین کے وزیر خارجہ عبد اللطیف بن راشد الزیانی نے 27 اگست 2025 کو اسرائیل کے نئے سفیر "شموئل روئل" کا سفارتی استوار نامہ قبول کیا۔ یاد رہے کہ 2023 میں غزہ جنگ کے بعد بحرین نے اپنا سفیر تل ابیب سے واپس بلا لیا تھا اور دونوں ممالک کے تعلقات معطل ہو گئے تھے۔
دو سال بعد اسرائیلی سفیر کی واپسی نے بحرین کے مختلف علاقوں میں عوامی غم و غصے کو مزید بھڑکا دیا ہے۔ احتجاجی مظاہرے منامہ، دراز اور دیگر شہروں تک پھیل گئے ہیں، جہاں مظاہرین نے حکومت کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو "قوم دشمن پالیسی" قرار دیا۔
مظاہروں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر شیئر کی جا رہی ہے جس میں عوامی نعرے بازی اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے طاقت کے استعمال کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔









آپ کا تبصرہ