اتوار 1 جون 2025 - 15:29
بحرین کے الدراز علاقے میں مسلسل چونتیسویں ہفتے نماز جمعہ پر پابندی برقرار

حوزہ/ آل خلیفہ حکومت نے مسلسل چونتیسویں ہفتے بھی بحرین کی سب سے بڑی نماز جمعہ، جو شہرک الدراز میں منعقد ہوتی ہے، پر پابندی برقرار رکھی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرینی حکومت نے مسلسل چونتیسویں ہفتے بھی الدراز کے علاقے میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی جاری رکھی، جہاں ملک کی سب سے بڑی نماز جمعہ مسجد امام صادقؑ میں ادا کی جاتی ہے۔

اطلاعات کے مطابق جمعہ کی صبح 30 مئی کو آل خلیفہ حکومت کے سیکیورٹی اہلکاروں نے الدراز شہر کا محاصرہ کیا اور نمازیوں کو مسجد امام صادقؑ کی طرف جانے سے روک دیا۔ صرف چند افراد کو انفرادی طور پر نماز ادا کرنے کی اجازت ملی، جبکہ سیکیورٹی فورسز اور مسلح اہلکار بڑی تعداد میں فوجی گاڑیوں کے ساتھ علاقے میں تعینات رہے اور اجتماع کی شکل میں نماز کی ادائیگی کو سختی سے روکا گیا۔

یہ پابندی 4 اکتوبر 2024 سے اُس وقت شروع ہوئی جب عوام نے شہید سید حسن نصراللہ کی یاد میں جلسہ منعقد کرنے پر اصرار کیا اور لبنان، فلسطین اور یمن میں اسلامی مزاحمتی محاذوں کی حمایت میں نعرے لگائے۔ عوام نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے خاتمے اور صیہونی سفیر کو ملک سے نکالنے کا بھی مطالبہ کیا، جس کے بعد حکومت نے نماز جمعہ پر پابندی لگا دی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سے قبل بھی آل خلیفہ حکومت نے دینی شعائر کے خلاف اپنے مسلسل دباؤ کے تحت جولائی 2016 سے مئی 2022 تک، لگاتار چھ سالوں تک الدراز میں نماز جمعہ پر پابندی عائد کیے رکھی تھی۔

یہ اقدام بحرین میں مذہبی آزادی اور بنیادی شہری حقوق کے خلاف حکومتی پالیسیوں کا تسلسل قرار دیا جا رہا ہے، جس پر مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں اور مذہبی اداروں کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha