۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
شیخ عیسی قاسم

حوزہ / آیت اللہ عیسی قاسم نے کہا: اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو مسترد کرنا اور اس حکومت کے سفیر کو بحرین سے بے دخل کرنا ہی اس ملک کے مقاومتی محاذ کے مطالبات کا بنیادی مرکز ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے گروہ ترجمہ کے مطابق، بحرین کی اسلامی تحریک کے سربراہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے کہا: بحرین کے عوام صہیونی دشمن کے ساتھ تعلقات کے معمول پر لانے اور اس کے سفیر کی موجودگی کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا: اس کرپٹ اور اسلام کے خلاف سازشوں کے لیے بنائی گئی ناجائز اور غیر مشروع صہیونی حکومت کو تسلیم کرنا بحرینی عظیم قوم سے خیانت ہے جس پر وہ خاموش نہیں رہیں گے۔

انہوں نے ایکس سوشل نیٹ ورک سے اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہا: یہ دو مسائل (اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو مسترد کرنا اور اس حکومت کے سفیر کو بحرین سے بے دخل کرنا) بحرینی مقاومتی محاذ کے مطالبات کا مرکز ہیں۔

آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے کہا: صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کو بے گھر کرنے اور نسل کشی کے ذریعے ان کی نابودی کے لیے ایک ظالمانہ جنگ شروع کر رکھی ہے اور وہ سب کچھ ختم کرنا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں اس کو ہتھیار خریدنے اور جنگ جیتنے کے لیے اور اپنی تباہ شدہ معیشت کو بحال کرنے کے لئے بہت زیادہ رقم کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ محفوظ رہ سکے۔

انہوں نے بحرینی وزیر خزانہ کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے موقف کی مذمت کرتے ہوئے کہا: ملکی اقتصادی خوشحالی کا بہانہ بنا کر صہیونیوں کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو معمول پر لانے کے سلسلے میں بحرین کے وزیر خزانہ کا موقف ہمیں قابل قبول نہیں اور انتہائی قابل مذمت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .