۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
مقاومت عراق

حوزہ/ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جنگ میں شدت آنے کے بعد گزشتہ دنوں عراق اور شام کے مختلف علاقوں میں امریکی اڈوں پر حملے کیے گئے ہیں اور ان حملوں کے نتیجے میں درجنوں امریکی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الاقصیٰ طوفان آپریشن کے 28ویں دن کی شام میں عراق کی اسلامی مزاحمت نے فلسطین کی حمایت میں بحیرہ المیت کے ساحل پر صیہونی حکومت کے ایک "اہم ہدف" پر حملے کا اعلان کیا۔

عراقی مزاحمت نے اس بات پر زور دیا کہ وہ صہیونی دشمن کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنانا جاری رکھے گی۔

مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جنگ میں شدت آنے کے بعد گزشتہ دنوں عراق اور شام کے مختلف علاقوں میں امریکی اڈوں پر حملے کیے گئے ہیں اور ان حملوں کے نتیجے میں درجنوں امریکی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔

مزاحمتی حملوں نے امریکی قابض افواج کو صرف ایک ہفتے کے اندر عراق میں اپنے دو تہائی فوجی اور "سویلین" اہلکاروں کو واپس بلانے پر مجبور کر دیا، اس کے علاوہ سفیر اور اہم عملے کو بھی واپس بلا لیا۔

امریکی جارحیت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع ہونے کے صرف ایک ہفتہ بعد عراقی مزاحمت نے ثابت کر دیا کہ وہ پورے مغربی ایشیا میں اپنی بھرپور تیاری کے ساتھ اس قبضے کا مقابلہ کرنے کے قابل ہے، میں پورے مغربی ایشیا میں دہراتا ہوں۔ یہ ایک فیصلہ ہے، نعرہ نہیں بلکہ مزاحمت اور صرف مزاحمت کا وقت ہے۔

عرب میڈیا نے اس ہفتے کی منگل کی صبح "عین الاسد" بیس میں امریکی قابضین کے مقام پر حملے کی اطلاع دی۔

عراق کے اسلامی مزاحمتی گروپ نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے عین الاسد میں امریکی قبضے کے مقام کو دو ڈرونز سے نشانہ بنایا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .