۱۳ تیر ۱۴۰۳ |۲۶ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jul 3, 2024
نیرو های آمریکایی

حوزہ/ عراقی مزاحمت کے رابطہ کار نے اعلان کیا ہے کہ عراق میں امریکی افواج کی موجودگی کے سلسلے میں جائزہ لینے کے لیے ایک غیر معمولی اجلاس منعقد گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی مزاحمت کے رابطہ کار نے اعلان کیا ہے کہ عراق میں امریکی افواج کی موجودگی کے سلسلے میں جائزہ لینے کے لیے ایک غیر معمولی اجلاس منعقد گیا ہے۔

عراقی مزاحمت نے بیان میں مزید کہا: عراقی مزاحمت کے رابطہ کار نے ایک غیر معمولی اجلاس منعقد کیا جس میں علاقے کے حالات بالعموم اور عراق کے بارے میں بالخصوص تبادلہ خیال کیا گیا، مزاحمت ہمیشہ عراقی عوام کو حالات سے آگاہ کرنے کے لیے اپنے موقف کو واضح طور پر بیان کرتی ہے پنے بیانات میں شفاف رہی ہے۔

عراقی مزاحمت نے اس موضوع پر بھی تبادلہ خیال کیا جو اس نے حکومت کو چار ماہ سے زیادہ پہلے دیا تھا، جس میں عراق سے امریکی انخلاء کی منصوبہ بندی بھی شامل تھی۔

عراقی مزاحمت نے عراق کی خودمختاری کے حصول کے لیے مزید کوشش کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا:دشمن ہٹ دھرمی کرتے ہوئے عراقی سرزمین اور فضا پر قبضہ کئے ہوئے ہے، سیکورٹی اور اقتصادی فیصلوں پر کنٹرول رکھے ہوئے ہے اور عراق کے معاملات میں مداخلت کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

عراقی مزاحمت نے مزید کہا:عراقی عوام، مزاحمت اور وفادار سیاست دان، قبائل اور عوامی نمائندے امریکی افواج کو ملک سے باہر نکالنے کے لئے پوری طرح مصمم ہیں، اور ملک میں سلامتی و استحکام کی بحالی اور مکمل خودمختاری حاصل کرنے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لانے کے لئے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ عراقی مزاحمت نے چار ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ وہ امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کے لیے اپنی کارروائیاں بند کر دے گی تاکہ عراقی حکومت کو عراق سے ان افواج کے انخلا کے لیے مذاکرات کا موقع مل سکے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .