حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، امام جمعہ بغداد حجت الاسلام و المسلمین سید محمد الحیدری نے بغداد میں امام الزمان علیہ السلام کے دوسرے نائب ، شیخ خلانی (محمد بن عثمان) کے مقبرہ اور مسجد میں نماز جمعہ کے خطبوں کے دوران ، اربعین حسینی علیہ السلام کے اہتمام کو تحریک حسینی کی علامت قرار دیا اور کہا کہ اس سال کا اربعین گذشتہ برسوں سے بالکل مختلف ہے ، مزاحمت و مقاومت جو کہ عراق کی سلامتی کی ضمانت ہے کے خلاف اندرونی اور بیرونی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے ، لہذا اس سال کے زائرین اربعین حسینی علیہ السلام مقاومت مزاحمت کے شہداء کی یاد کو نہیں بھولے اور ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مقاومت کے تمام مجاہدین خاص طور پر شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المنہدس کی یاد کو زیادہ سے زیادہ زندہ رکھیں کیونکہ ان کی یاد کو زندہ رکھنے سے امریکہ اور اس کے اتحادی مزید ذلیل و خوار ہو جائیں گے۔
امام جمعہ بغداد نے ، گزشتہ چند دنوں کے دوران امریکہ سے وابستہ میڈیا پروپیگنڈے جس میں، مقاومت و مزاحمت کے گروپوں پر بغداد میں غیر ملکی سفارتی مقامات کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا گیا تھا کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ مزاحمتی اور مقاومتی محور نے صرف اور صرف امریکی سفارت خانے کو ہی نشانہ بنایا اور امریکی فوجیوں کو نشانہ بنانا اس وقت شروع ہوا جب عراقی پارلیمنٹ نے عراق سے انخلاء کی منظوری دی تھی ، لیکن امریکی فخر کے ساتھ کہتے ہیں کہ عراق میں ہماری موجودگی کا مقصد ایران پر اور اس ملک سے شام تک فوجی تحریکوں پر نگرانی کرنا ہے!
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک بہانہ ہے جس کی ہم عراق میں سخت مخالفت کرتے ہیں ، ہم نہیں چاہتے ہیں کہ امریکہ ہماری سرزمین کو دوسرے ممالک کے ساتھ جنگ کرنے کے لئے استعمال کرے اور سیاسی شخصیات اور گروہوں کو بھی اس بارے میں امریکی فریق کو واضح طور پر متنبہ کرنا چاہیے ۔