۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
کارمند مسلمان سابق وزارت خارجه آمریکا از پومپئو شکایت کرد

حوزہ/ سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا معاملہ بھی شامل ہے تو یہ معاہدہ ناممکن ہو جائے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ اگر سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا معاملہ بھی شامل ہے تو یہ معاہدہ ناممکن ہو جائے گا۔

بدھ کے روز دی یروشلم پوسٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، پومپیو، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وزیر خارجہ نے فلسطینی اتھارٹی پر الزام لگاتے ہوئے کہا: موجودہ فلسطینی قیادت کے ساتھ دو ریاستی حل کا تصور کرنا ناممکن ہے۔

پومپیو نے دعویٰ کیا کہ یہ تصور کرنا بہت مشکل ہے کہ کوئی ان لیڈروں کے ساتھ کس طرح سمجھوتہ کر سکتا ہے جنہوں نے ان کے سامنے پیش کی گئی ہر معقول تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے عرب اور مسلم ممالک پر اسرائیل کو نام نہاد ابراہمی معاہدے کے نام پر تسلیم کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تھا لیکن چند غیر اہم ممالک کے علاوہ کوئی بھی ٹرمپ کے سامنے نہیں جھکا۔

بحرین اور متحدہ عرب امارات نے ٹرمپ کے دباؤ پر اسرائیل کو تسلیم کیا تھا لیکن فلسطینیوں نے متفقہ طور پر اسے مسترد کرتے ہوئے اسے پیٹھ میں چھرا گھونپنا اور غداری قرار دیا۔

سعودی عرب کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی اہم شرائط میں سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .