۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان: یو این او مذمتی بیانات اور مختلف دن منانے سے آگے نہیں بڑھتا،فلسطین سمیت مقبوضہ خطوں میں نسل کشی کا نہ تھمنے والا سلسلہ عالمی وقار کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کرپشن کے خاتمے کےلئے جب تک صحیح معنوں میں عادلانہ نظام اور غیر جانبدار احتساب نہ کیا جائے تو اس وقت تک بدعنوانی کا خاتمہ ممکن نہیں، انسانی حقوق کی فراہمی کے دعوے بھی محض دعوے ہی رہے، اقوام متحدہ جیسا طاقت ور ادارہ عالمی طاقتوں کے سامنے ڈھیر ہوگیا، فلسطین سمیت آج بھی کئی خطے بنیادی انسانی حقوق کو ترستے ہیں مگر یو این او مذمتی بیانات اور مختلف دن منانے سے آگے نہیں بڑھتا، فلسطین سمیت مقبوضہ خطوں میں نسل کشی کا نہ تھمنے والا سلسلہ عالمی وقار کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، آج دنیا کو جس ماحولیاتی آلودگی کا سامنا ہے اس کی بڑی وجہ قدرت کے ساتھ ترقی کے نام پر جاری جنگ ہے ، مسلسل پہاڑوں اور جنگلات کی کٹائی کے سبب نہ صرف گلیشیئرز پگل رہے ہیں بلکہ درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ساتھ مختلف سیلابوں اور سونامیز نے لے لی ہے جس نے نظام زندگی کو تباہ کردیاہے۔ان خیالات کا اظہار قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے مختلف بین الاقوامی ایام پر اپنے پیغام میں کیا۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ دنیا میں ہر طرف بد امنی و ناانصافی کا دور ایسا شروع ہوا کہ یہ کسی نکتے پر رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا جس کی بنیادی وجہ سے حقائق سے روگردانی، مظلوم سے منہ موڑنا اور ظالم سے بھی گریز کرکے غیر جانبدارانہ پالیسی اختیار کرناہے وہ غیر جانبداری کے عالمی پیغام اظہار خیال کررہے تھے۔

چند روز قبل گزرنے والے انسانی حقوق اور عالمی وقار کے یوم کا حوالہ دیتے ہوئے قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ فلسطین سمیت مقبوضہ خطوں میں جہاں مظالم کے پہاڑ گرائے گئے وہیں جس انداز میں نسل کشی کی جارہی ہے وہی عالمی وقار کے منہ پردھبہ ہے جبکہ افسوس ! اقوام متحدہ اقوام عالم کے لئے انسانی حقوق کی فراہمی کے اپنے مشن میں کامیاب نہ ہوسکا، بڑی ریاستوں اور جارح ممالک کے سامنے اقوام عالم کے سب سے بڑے ادارے کی ایک نہیں چلتی، ایسا ہوتا تو بیشتر قراردادوں اور مذمتی بیانات کے بعد مقبوضہ فلسطین سمیت دنیا کے مظلوموں کو داد رسی مل چکی ہوتی، آج بھی لوگ مظلومیت کی تصویر ہیں جبکہ فلسطینی اپنے آبائی خطے میں بے یارو مددگارہیں ، بات کرنے تک کی آزادی نہیں، صرف دن منانے سے حقوق حاصل نہیں ہوتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ میں ہونے والے ظلم و جبر کی داستانیں انسانی حقوق کے زمرے میں کیا نہیں آتیں؟ ۔انہوں نے ملک کی مجموعی انسانی حقوق کی صورتحال پر کہاکہ پاکستان لاکھو ں جانوں کی قربانیوں کے بعد اسلامی فلاحی جمہوری ریاست کےلئے وجود میں آیاتھا مگر افسوس جسے انسانی حقوق کی فروانی کا ماڈل بننا تھا وہاں آج بنیادی آئینی و شہری آزادیوں کو تحفظ حاصل لیکن انہوںنے انسداد کرپشن پر گزرنے والے عالمی یوم پر کہاکہ ہر دور میں کرپشن کے خلاف جہاد کے بلند دعوے کئے جاتے ہیں مگر نظام عدل میں خامیو ں کو دور نہیں کیاجاتا جب تک سسٹم میں اصلاحات نہ ہوں اس وقت تک کرپشن کے خاتمے اور احتساب کی باتیں صرف دعوے ہی ہونگے، گذشتہ کئی سالوں سے مختلف اوقات میں یہ دہائی دی جاتی رہی، مگر جیسے ہی اس احتساب کا کچھ عرصہ جاری رہنے کے بعد اختتام ہوا، پتہ چلتا ہے کہ احتساب نہیں ہو سکا، ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کو معاشی طور پر مستحکم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ احتساب اور صحیح معنوں میں کڑا اور عادلانہ احتساب کیا جائے۔

پہاڑوں سے متعلق عالمی دن پر قائد ملت جعفریہ پاکستان کا کہنا تھاکہ قدرتی حسن نہ صرف دنیاکےلئے نعمت خداوندی بلکہ اس میں حکمت بھی پوشید ہ ہے مگر جب نام نہاد ترقی کے نام پر قدرت کے ساتھ جنگ جاری رکھی گئی ، پہاڑوں، جنگلات کا بے دریغ کٹاﺅ کا سلسلہ شروع کیاگیا تو اس کے اثرات اب اکیسویں صدی میں آنا شروع ہوچکے ہیں، پاکستان سمیت کئی ممالک ان عوامل کی بنا پر جس ماحولیاتی آلودگی کا شکار ہیں انہوں نے سیلابوں، سونامیز اور دیگر آفتوں کے ذریعے نظام زندگی کو تباہ کرنا شروع کردیاہے، صرف عالمی ایام مختص کرنے کی بجائے عملی اقدامات نہیں کئے جائینگے تو ملک کو مزید مسائل کا سامنا بھی آئندہ عشروں میں رہے گا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .