۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا کہ غاضب جارح ریاست نے جنگی جرائم کی سنگین ترین مثالیں رقم کی ہیں، خواتین، بچوں اور بزرگ شہریوں کو ہزاروں ٹن وزنی ملبے تلے زندہ درگور کردیا گیا، عالمی ضمیر کب بیدار ہو گا؟امہ کے ایسے گھمبیر حالات میں کے پی میں پیش کردہ قرارداد فرقہ واریت بڑھکانے کی دانستہ کوشش ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں اسرائیلی جارحیت کے خلاف کویتی پارلیمنٹ کا صیہونی ریاست کےساتھ تجارتی پالیسیوں بارے پابندی کا قانون لائق تحسین اقدام ہے، غاضب جارح ریاست نے جنگی جرائم کی سنگین ترین مثالیں رقم کی ہیں، خواتین، بچوں اور بزرگ شہریوں کو ہزاروں ٹن وزنی ملبے تلے زندہ درگور کردیا گیا، عالمی ضمیر کب بیدار ہو گا؟امہ کے ایسے گھمبیر حالات میں کے پی میں پیش کردہ قرارداد فرقہ واریت بڑھکانے کی دانستہ کوشش ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے فلسطینی انسانی حقوق کمیشن ”دیوان المظالم“ کی رپورٹ ،جارحیت کے شکار بچوں کےلئے چار جون کے عالمی دن منانے اور کویتی پارلیمان کے اسرائیل سے تجارت کی پابندی بارے قانون پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ ہم نے اس جانب متوجہ کیا تھا کہ قراردادیں، ڈوزئیرز اور مظلوموں کے حق میں صدائے احتجاج بلند کرنا اقدام مستحسن البتہ دیگر عملی اقدامات کی جانب بھی بڑھا جائے، کویتی پارلیمنٹ کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تجارت قابل سزا جرم قرار دینے کا بل انتہائی خوش آئند ہے جس سے صہیونی جارح ملک کی حوصلہ شکنی اور مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کی جانب مزید ایک قدم بڑھے گا ۔ انہوںنے کہاکہ فلسطینی انسانی حقوق کمیشن ”دیوان المظالم“ کی جاری رپورٹ میں چشم کشا انکشافات کئے گئے ہیں جہاں دیگر بہت سی کھلی زیادتیوں اور ظلم کا تذکرہ کیا گیا وہیں بتایاگیا کہ کئی خواتین، بچوں اور بزرگ شہریوں کو ہزارون ٹن وزنی ملبے تلے زندہ درگور کردیاگیا یہ ظلم کا ایسا تاریک سلسلہ ہے جو 1948ءسے آج تک تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔

انہوںنے کہاکہ چار جون کو عالمی سطح پر جارحیت کے شکار بچوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر عالمی دن منایا جاتاہے ، کیا عالمی ضمیر کو فلسطین، کشمیر سمیت دیگر جگہوں پر سسکتے بچے اورظلم کاشکار ہونیوالی ننھی جانیں نظر نہیں آتی؟ کیا عالمی ایوانوں میں رحم تک ختم ہوچکاہے؟کیا اس طرح کے ظالمانہ اقدامات انتہاءپسندانہ رویوں کو جنم نہیں دیتے؟انہوںنے ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ سمیت اسلامی و انسانی اقدار کا اظہار کرنیوالے ممالک اور معاشروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ظلم کے خاتمے کےلئے آگے بڑھیں اور ذمہ دارانہ کردار ادا کریں بصورت دیگر دنیا میں قیام امن کا خواب کبھی شرمندئہ تعبیر نہیں ہوگا۔

انہوں نے خیبرپختونخواہ اسمبلی میں پیش ایک قرارداد پر کہاکہ مسلمانوں کے ان گھمبیر حالات کے ساتھ ساتھ یہ امر بھی مدنظر رہے کہ کے پی اسمبلی میں فرقہ وارانہ قانون سازی بارے قرارداد پیش کرکے ملک بھر میں فرقہ واریت کی آگ بڑھکانے کی دانستہ کوشش کی جارہی ہے،۔ ”پس اے بصیرت رکھنے والو!عبرت حاصل کرو “

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے عالمی یوم ماحولیات پر اپنے پیغام میں کہاکہ اس حوالے سے بیانات کے ساتھ ساتھ دیگر اقدامات ضروری ہیں تاکہ ماحولیاتی آلودگی کا مقابلہ کیا جاسکے۔

                                                       

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .