حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے شہداء ٹھیڑھی ضلع خیرپور کے شہداء کی 58 ویں برسی کی مناسبت سے ویڈیو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین جون 1963 کے دن یزیدی دھشت گردوں نے عزاداروں کا قتل عام کر کے یزیدی رسم ادا کی۔ روز عاشورا کے دن 118 حسینیوں نے جام شہادت نوش کیا جو کہ پاکستان کی تاریخ کا المناک سانحہ ہے۔ سر زمین پاکستان پر حسینیوں نے اپنے پاکیزہ لہو کا نذرانہ دے کر ذکر حسین علیہ السلام اور عزاداری کی حفاظت کی ہے۔ دھشت گردی اور بم دھماکے عاشقان اھل بیت علیھم السلام کو ڈرانے میں ناکام رہے۔
انہوں نے کہا کہ یزیدی فکر اسلام کی پاکیزہ تاریخ میں ایک نجس سوچ کا نام ہے جو ہر دور میں بے گناہ انسانوں کا خون بہانے کا نام ہے۔ حسینیوں کی چودہ سو سالہ تاریخ حق گوئی حق طلبی عشق خدا و عشقِ رسول و آل رسول سے مزین تابناک اور شہادت فی سبیل اللہ کے سرخ خون سے رنگین ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب اور رد الفساد کا تسلسل ضروری ہے۔ جن دھشت گردوں نے وطن عزیز پاکستان میں شہریوں کو نشانہ بنایا پاک فوج پولیس ایف سی اور رینجرز پر حملے کئے ان تکفیری دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔ اسی ہزار شہداء کے وارث آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔