۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ مقدسات کا احترام کئے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا، تمام مذاہب و مکاتب کے مقدسات کا احترام لازم ہے، مغرب کو بھی اس طرح کی انتہاء پسندی کے خاتمے کےلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہونگے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں روسی صدر کا بیان خوش آئند، اہانت اور آزادی اظہار میں تمیز لازمی ہے، مقدسات کا احترام کئے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا، تمام مذاہب و مکاتب فکر کے مقدسات کا احترام لازم ہے، انتہاءپسندی یا شدت پسندی کسی بهی شکل میں ہو وہ ناقابل قبول ہے، مغرب کو بهی انتہاءپسندی کے خاتمے کےلئے سنجیدہ اقدامات اٹهانے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کیا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ روسی صدر کا بیان نہ صرف خوش آئند بلکہ انہوں نے دنیا کی توجہ ایک اہم مسئلہ کی جانب مبذول کرائی ہے کیونکہ ہر کچه عرصہ بعد آزادی اظہار کے نام پر توہین و اہانت کی جاتی ہے آزادی اظہار اور اہانت میں فرق، تمیز کرنا لازم ہے، آزادی اظہار کا قطعاً یہ مطلب نہیں کہ مقدس ہستیوں کی توہین کی جائے۔ جب تک مقدسات کا احترام نہیں کیا جاتا دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا، ایک طرف نازیوں کے ظلم کا تذکرہ تک ممنوع جبکہ دوسری طرف آزادی اظہار کے نام پر اہانت کا سلسلہ ایک عرصہ سے چل رہاہے یہ دوغلا پن اور انتہاء پسندی و شدت پسندی ہے جس کے تدارک کےلئے مشرق کے ساته مغرب کو بهی اقدامات اٹهانا ہونگے۔ انتہاءپسندی یا شدت پسندی کسی بهی شکل میں ہو وہ ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ جس کا بنیادی مقصد ہی انسانی حقوق کا تحفظ، مظلوم و محکوم اقوام کی نمائندگی کرنا تها مگر افسوس یہ ادارہ ڈیبٹ کلب سے آگے نہیں بڑه سکا۔

آخر میں ایک مرتبہ پهر انہوں نے بابائے قوم کے یوم ولادت اور کرسمس کے موقع پر پاکستانی قوم اور مسیحی برادری کو مبارک بادپیش کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں حضرت عیسیٰ کے فرامین پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے، جو دنیا امن، بهائی چارے اور یگانگت کا پیغام لے کر آئے، قائد اعظم جو پاکستان کو حقیقی معنوں میںاسلامی فلاحی جمہوری ریاست بنانا چاہتے تهے، ریاست اور قوم کو قائد کے اصولوں پر عمل پیر اہونا چاہیئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .