مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد مرتضی حسین پاوری پروفیسر ناظمیہ عربی کالج نے کہاکہ تعریف کے بهی دو محل ہوتے ہیں ایک فضائل اور انداز وہ ہوتا ہے جہاں ہمیں کچه کرنا نہیں ہوتا ہے دوسرا محل وہ ہو تا ہے جہاں دعوت فکر ہوتی ہے ۔ مولا حضرت علیؑ کے بہت سے فضائل ایسے ہیں جہاں ہمیں فکر اور عمل کی دعوت دی گئی ہے وہاں ہمارا مجمع خاموش ہو جاتا ہے ۔ اور جہاں ہمیں کچه کرنا نہیں ہو تا ہے وہاں نعرے لگتے ہیں۔ دوستی حق تو تبهی ادا ہوگا کہ ہم دونوں پہلوؤں پر خوش ہوں۔ اگر نماز کا ذکر ہو تو اس پر بهی خوش ہو ں اگر خیبر کا ذکر ہو تو اس پر بهی خوش ہوں ۔ قربت قرابت کی محتاج نہیں ہے البتہ قرابت میں قربت کی ضرورت پڑتی ہے ۔ قربت کی منزل اور ہے قرابت کی منزل اور ہے قربت کی اہمیت میری نظر زیادہ ہے قرابت تو ہوتی ہی ہے اور قرابت سے آپ سمجه جائیےکہ قربت ہی تهی جہاں "منا" تها یہ قربت ہی منزل تهی جہاں سلمان منااستعمال تها ۔ وہاں قربت اور قرابت دونوں تهی جہاں منی استعمال ہوا ہے ۔
موجود سرپرست آیت اللہ سید حمید الحسن ہیں جن علمی، سماجی، اقتصادی اور انتهک نیز لامتناہی کاوشیں اب آپ سب کے سامنے ہیں ۔ اگر اساتیذ اور مدرسہ کا حق ادا کرنا چاہتے ہو تو علوم آل محمد اور سیرت آل محمد پر اپنی زندگی بسر کرو ۔مولانا نے تمام اساتذہ اور شاگروں کی خدمات تعزیت پیش کی ۔