۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
حجۃالاسلام مولانا شیخ محمد مجبیٰ حسین

حوزہ/ بزرگ عالم دین نیک سیرت سادہ طبیعت منکسر المزاج بہترین خطیب استادالاساتذہ  عالم با عمل حجت الاسلام والمسلمین عالیجناب مولانا محمد مجتبٰی حسین صاحب گھوسوی استاد جامعہ ناظمیہ کا انتقال ہو گیا ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مبارکپور، اعظم گڑه (اتر پردیش) ہندوستان / یہ خبر وحشت اثر سن کر دل و دماغ پر رنج و غم کے گہرے بادل چها گئے کہ بزرگ عالم دین نیک سیرت سادہ طبیعت منکسر المزاج بہترین خطیب استادالاساتذہ عالم با عمل حجت الاسلام والمسلمین عالیجناب مولانا محمد مجتبٰی حسین صاحب گهوسوی استاد جامعہ ناظمیہ کا انتقال ہو گیا ہے ۔ انا للہ واناالیہ راجعون ۔

حجۃالاسلام مولانا ڈاکٹر شہوار حسین نقوی کی تحر یر کے مطابق مجتبیٰ حسین ممتاز الافاضل استاد جامعہ ناظمیہ لکهنؤ، مولانا غلام مرتضیٰ کے فرزند ۱۳۶۹ ه ؍۱۹۴۹ ء گهوسی ضلع اعظم گڑه میں پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم مدرسہ باب العلم مبارکپور اور مدرسہ ایمانیہ بنارس میں حاصل کی۔۔۔ (تذکرہ علماء شیعہ بر صغیر صفحہ ۶۲۲)

ہ مارے عزیز دوست حجۃ الاسلام مولانا سید عترت حسین اعظمی ممتاز الافاضل، واعظ قمی استاد جامعہ ناطمیہ لکهنؤ کی فراہم کردہ اطلاع کے مطابق مولانا محمد مجتبیٰ حسین ابن مولانا غلام مرتضیٰ حسینی مرحوم وطن مالوف بڑا گاؤں گهوسی ضلع مئؤ (سابق آعظم گڈه) مختصرا ًیہ کہ آغاز ناظمیہ سے اور انجام بهی ناظمیہ میں ۔آخری سند ممتاز الافاضل حاصل کرنے کے بعد یہیں مدرس ہوئے اور مدرسہ کے ارکان انتظامیہ میں بهی رہے معتمدین کی فہرست میں آپ کا نام تها مدرسہ کے انتظامی امور میں آپ پیش پیش تهے، شعبہ مالیات کا حساب وکتاب آپ کے ذمہ تها، اصول و ضوابط کے سخت پابند تهے، درسی امور میں مہارت تامہ رکهتے تهے ادبیات اور فقہ کے دروس میں آپ کا جواب نہیں تها کم سخن مستدل باتیں آپ کی پہچان تهی ۔
جمعرات کو آخری بار مدرسہ آئے ۔کچه سال پہلے فالج کا اٹیک ہوا تها بہت دنوں تک صاحب فراش رہے ماشا اللہ ادهر مستقل تدریس کے لئے آتے تهے ۔مدرسہ ناظمیہ کا یہ اہم ستون شب گذشتہ ۱ بجکر ۴۰ منٹ پر منہدم ہو گیا۔پچاس سال سے زیادہ عرصہ تک مسند درس پر متمکن رہے ۔ہزاروں کی تعداد میں شاگردوں کی تربیت فرمائ۔ مرحوم کا جنازہ ان کے گهر بزازہ لکهنؤ سے ١١ / بجے دن میں عیش باغ کربلا لے جایا گیا اور تدفین اسی کربلا میں ٢ / بجےدن میں ادا کی گئی۔رضاً بقضایہ و تسلیماً لامرہ

مرحوم کے والدین پہلے ہی مرحوم ہوچکے ہیں۔اہلیہ با حیات ہیں۔ تین بیٹے دو بیٹیاں ہیں۔ ابهی کسی کی شادی نہیں ہو پائی۔

فخر ناظمیہ شفقتوں ومحبتوں کا پیکر باعمل نیک سیرت منکسر المزاج استاد بے مثل حجۃالاسلام مولا شیخ نا محمد مجتبیٰ حسین اعلیٰ اللہ مقامہ کے انتقال پر ملال پر ہم مجمع علماء وواعظین پوروانچل کے اراکین مو لانا ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو، مبارکپور، مولانا ناظم علی واعظ سربراہ جامعہ حیدریہ خیرآباد مئو، مولانا مظاہر حسین محمدی پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور، مولانا شمشیر علی مختاری پرنسپل مدرسہ جعفریہ کوپا گنج مئو، مولانا سید سلطان حسین پرنسپل جامعہ امام مهدی اعظم گڑه، مولانا سید صفدر حسین زیدی پرنسپل جامعہ امام جعفر صادق ؑ جونپور، مولانا سید ضمیر الحسن ا ستاد جامعہ جوادیہ بنارس، مولانا سید محمد عقیل استاد جامعہ ایمانیہ بنارس، ۔مولانا کاظم حسین منیجر مدرسہ حسینیہ بڑا گاؤں گهوسی مئو، مولانا تنویر الحسن امام جمعہ و جماعت شہرو ضلع غازی پور، مولا نا جابر علی قمی زنگی پوری امام جمعہ و جماعت پارہ ضلع غازی پور، مولانا محمد مہدی حسینی استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور، مولانا کرار حسین اظہری استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور، ۔ مولانا عرفان عباس امام جمعہ و جماعت شاہ محمد پور مبارکپور، مولانا سید حسین جعفر وہب امام جمعہ و جماعت سیدواڑہ محمدآباد گوہنہ مئو، مولانا سید محمد مہدی استاد جامعہ امام مهدی اعظم گڑه، مولانا ڈاکٹر مظفر سلطان ترابی صدر آل یاسین ویلفیر اینڈ ایجوکیشنل ٹرسٹ مبارکپور، مولانا عارف حسین قمی مبارکپوری، مولانا جاوید حسین نجفی مبارکپوری، مولانا غلام پنجتن مبارکپوری، صدرو القلم ویلفیر اینڈ ایجو کیشنل ٹرسٹ مبارکپور ،۱ مولانا محمد رضا ایلیا سرپرست ادارہ تحقیقی مشن مبارکپور، مولا شبیہ رضا قمی مبارکپوری، مولانا اکبر علی واعظ جلال پوری امام جمعہ و جماعت میران پور اکبر پور، امبیڈکر نگر، مولانا محمد ظفر معروفی استاد مدرسہ بقیۃ اللہ جلال پور، امبیڈکر نگر، مولانا رئیس حیدر واعظ جلال پوری مدیر و پرنسپل حوزہ ٔ علمیہ جامعہ امام الصادق ؑ کریم پور، جلال پور، امبیڈکر نگر، مولانا ظفرالحسن فخرالافاضل جلال پوری جنرل سکریٹری آل انڈیا شیعہ سماج، مولانا سید عترت حسین واعظ اعظمی استاد جامعہ ناظمیہ لکهنو، مولانا نسیم الحسن استاد مدرسہ جعفریہ کوپاگنج مئو، اپنے قلبی صدمے کا اظہار کرتے ہوئے مولانا مرحوم کے سانحہ ارتحال کو زبردست علمی و مذہبی نقصان قرار دیتے ہیں ۔اور ان مختصر الفاظ کے ساته مولانا مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور بارگاہ رب العزت میںبحق اہل بیت طاہرین علیہم السلام مرحوم کی مغفرت اور بلندی درجات کی دعا کرتے ہیں۔

نیز مرحوم کے جملہ متعلقین و لواحقین و اہل خا نوادہ و عزیز و اقارب خصوصاً تمام علمائے دین و مراجع کرام و اساتذہ و طلاب علوم دینیہ اور بالاخص حضرت ولی عصر امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی بارگاہ میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔

سوگوار
حجۃالاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ
۲۶؍ دسمبر ۲۰۲۱ ء

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .