۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مجمع علماء و واعظین پوروانچل

حوزہ/ افغانستان میں شیعہ مساجد میں مسلسل ہورہے بم دھماکے خاص کر مسجدوں ہی میں،جمعہ ہی کے روز ،نماز جمعہ ہی کے دوران حد درجہ تشویشناک ہیں اور عالمی حقوق انسانی کے اداروں اور تحقیق و تفتیش کی ایجنسیوں کے لئے لمحۂ فکریہ ہیں اور کھلا ہوا چیلنج ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مبارکپور-اعظم گڑھ/ دنیا بھر میں اگر’’ مظلومیت ‘‘ کے اعتبار سے اقوام عالم کا جائزہ لیا جائےتو شاید شیعہ مسلمان قوم سے بڑھ کر کوئی مظلوم قوم نہیں ملے گی۔مظلوم کربلا کے ماننے والوں کی چھوٹی سی قوم نے انسانیت و آدمیت کی بقا و سالمیت کی خاطر فی سبیل اللہ جتنے شہیدوں کی قربانی پیش کی شاید دنیا کی کوئی بڑی سے بڑی قوم بھی اس کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔یہی وہ قوم ہے جس کی وراثت میں شہادت ہے۔اوریہ اللہ کے لطف و عنایات میں سے ہے ورنہ ’’ این سعادت بزور بازو نیست‘‘۔مفردات میں راغب نے کہا ہے: ’’ شیعہ‘‘ ان لوگوں کو کہتے ہیں کہ انسان جن کی وجہ سے قوی ہو‘‘۔بلا شبہ انسانیت کی تقویت کے لئے شیعوں کا خون ہمیشہ کام آتا رہا ہے۔اور شہیدوں کی فہرست میں روز بہ روز اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے۔ علامہ اقبالؒ نے شہادت کی عظمت کے بارے میں کہا ہے:۔
یہ شہادت گہ الفت میں قدم رکھنا ہے
لوگ آسان سمجھتے ہیں مسلماں ہونا

نہایت رنج و افسوس اور حیرت و استعجاب کا ملا جلا تاثر تب ظاہر ہوتا ہے جب اپنے ہی ہم مذہب اپنے ہی ہم مذہب کا ناحق خون بہانے سے نہیں ڈرتے۔ اور وہ بھی خاص جمعہ مبارک کے دن،اللہ کے گھر میں ،نماز جیسی اللہ کی افضل ترین عبادت میںمصروف نمازیوں کو اچانک خاک و خون میں غلطاں کردینے والے بظاہر کوئی غیر نہیں بلکہ اپنے آپ کو دین اسلام اور شریعت کا ٹھیکیدار سمجھنے والے اسلام دشمن طاقتوں کے آلہ ٔ کار نام نہاد مسلمانوں کے ہاتھوں جن کا شعار صرف اور صرف قتل و غارتگری و خوںریزی ا ور دہشت گردی ہے۔

ان خیالات کا اظہار مجمع علماء و واعظین پوروانچل ،اتر پردیش،ہندوستان کے اراکین مولانا ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو،مبارکپور،مولانا مظاہر حسین محمدی پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور، مولانا ناظم علی واعظ سربراہ جامعہ حیدریہ خیرآباد مئو ، مولانا شمشیر علی مختاری پرنسپل مدرسہ جعفریہ کوپا گنج مئو،مولانا سید سلطان حسین پرنسپل جامعہ امام مھدی اعظم گڑھ،مولانا سید صفدر حسین زیدی پرنسپل جامعہ امام جعفر صادق ؑ جونپور،مولانا عرفان عباس امام جمعہ و جماعت شاہ محمد پور مبارکپور،مولانا سید حسین جعفر وہب امام جمعہ و جماعت سیدواڑہ محمدآباد گوہنہ مئو،مولانا سید محمد مھدی استاد جامعہ امام مھدی اعظم گڑھ،مولانا محمد مھدی حسینی استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور،مولانا کرار حسین اظہری استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور،مولانا ڈاکٹر مظفر سلطان ترابی صدر آل یاسین ویلفیر اینڈ ایجوکیشنل ٹرسٹ مبارکپور،مولانا غلام پنجتن مبارکپوری،صدرو القلم ویلفیر اینڈ اجوکیشنل ٹرسٹ مبارکپور، مولانا عارف حسین مبارکپوری،مولانا جاوید حسین نجفی مبارکپوری،مولانا محمد شاہد ریاضی مبارکپوری نے گزشتہ روز جمعہ افغانستان کے شہر ننگر ہار میں شیعہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہوئے بم دھماکہ کی مذمت کے سلسلہ میں جاری ایک مذمتی بیان میں کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ افغانستان میں شیعہ مساجد میں مسلسل ہورہے بم دھماکے خاص کر مسجدوں ہی میں،جمعہ ہی کے روز ،نماز جمعہ ہی کے دوران حد درجہ تشویشناک ہیں اور عالمی حقوق انسانی کے اداروں اور تحقیق و تفتیش کی ایجنسیوں کے لئے لمحۂ فکریہ ہیں اورکھلا ہوا چیلنج بھی ہیں۔

مجمع علماء وواعظین پوروانچل کے اراکین افغانستان میں برسر اقتدار طالبان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شیعوں کا قتل و خون فوراً بند کیا جائے اور تمام طبقات کے افغانی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔دھشت گرد عناصر کا چن چن کر خاتمہ کیا جائے۔ افغانستان میں گزشتہ روز جمعہ شیعہ مسجد میں نماز کے دوران ہوئے بم دھماکہ کی سخت مذ مت کرتےہیں اور اس حادثہ میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انکے بلندی درجات اور زخمی ہونے والے مومنین کی جلد صحتیابی کے لئے بارگاہ خداوندی میں دعا کرتے ہیں اور جملہ لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔بیشک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .