حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مبارکپور، اعظم گڑه (اتر پردیش) ہندوستان / یہ تلخ حقیقت ہے کہ پیغمبر اسلام ؐ کے زمانہ میں اور آپ کی وفات کے بعد خود مکہ اور مدینہ میں بہت ہی متعصب دشمن یہود و نصاریٰ رہتے تهے جو مسلمانوں کو کمزور بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کرتے تهے ۔ان کے علاوہ خود مسلمانوں کے درمیان ’’ مسلمان نما ‘‘ افراد موجود تهے جنهیں قرآن مجید نے ’’ منافقین ‘‘ کے لقب سے یاد کیا ہے جو غیروں کے لئے ’’جاسوسی ‘‘ کا رول ادا کر رہے تهے۔اور آج بهی یہ اسلام مخالف سازشوں کا تانا بانا جاری ہے۔
یہ بات سب پر عیاں ہے کہ وہابیت و بہائیت اور قادیانیت وغیرہ جیسے نام نہاد مذہبی فرقے اصلاً مذہبی نہیں ہیں بلکہ تفرقہ پیدا کرنے کی غرض سے صیہونی و سامراجی اسلام دشمن استعماری طاقتوں کی تشکیل کردہ محض سیاسی و اختلافی تنظیمیں ہیں مذہب کا صرف ٹائٹل ان پر چپکایا ہوا ہے۔بقول سعودی حکمران محمد بن سلمان تبلیغی جماعت دہشت گرد تنظیم ہے تو پهرسوال پیدا ہوتا ہے کہ وہابیت و سعودیت کیا ہے؟
جب کہ سعود و یہود کی رشتہ داری بهی کوئی ڈهکی چهپی بات نہیں ہے ،آل سعود و یہود کا DNA ایک ہی ہے۔اس لئےآجکل ان کی دوستی میں کچه زیادہ ہی ابال آرہا ہے۔اسرائیل و امریکہ کو خوش رکهنے کی خاطر ایک طرف جنت البقیع اور دیگر قدیم شعائر اسلامی کے نام و نشان مٹانے پر تلے ہوئے ہیں ،بزرگ جید اور صالح علماء و مومنین کو قتل کر رہے ہیں تو دوسری طرف مدینہ منورہ میں چالیس سینیما گهر تعمیر کرائے جا رہے ہیں،عیش و عشرت کے لئے تفریحی ٹهیٹر کهولے جارہے ہیں۔اور عرب امارات میں عالیشان صنم کدہ تعمیر کرا رہے ہیں،عرب امارات سمیت سعودیہ عربیہ کی غیر اسلامی راہ و روش پوری امت مسلمہ کے لئے حد درجہ تشویشناک ہے۔اس موقع پر فارسی کے مشہور و معروف شاعر حافظ شیرازیؒ کے شعر کا ایک مصرع یاد آرہا ہے ؎
’’چوں کفر از کعبہ برخیزد کجا ماند مسلمانی ‘‘ (یعنی جب کعبہ ہی سے کفر نکلنے لگے تو بیچارہ مسلمان کہاں جائے) ۔
اخبارات و ذرائع ابلاغ سے یہ جان کر دل کو سخت صدمہ پہونچا کہ حال ہی میں سعودی عرب میں بڑے پیمانے پر تفریحی تقاریب Entertainment Events in Saudi Arabia اکثر دیکهنے کو ملتی ہیں جہاں بڑے پیمانے پر میوزک پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔ وہیں سعودی عرب میں ریو (rave ) پارٹی کے نام سے مغربی موسیقی کے میگا شو کا انعقاد عمل میں لایا Musical Concert In Saudi Arabia گیا۔ ایک اندازے کے مطابق اس میوزک فیسٹول میں ۷ لاکه سے زائد افراد جن میں مرد وخواتین شامل ہیں نے شرکت کی۔ پروگرام میں انہیں مغربی موسیقی کی دهن پر ڈانس کی کهلی اجازت تهی۔
دراصل سنہ ۲۰۱۷ ء سے ہی جب سعودی عرب کے سربراہ ولی عہد محمد بن سلمان نے وہاں کی حکومت کی باگ ڈورسنبهالی ہے تب سے ہی وہ اسرائل، امریکہ، برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک کے تہذیب و ثقافت کو رائج کرنے کے مقصد سے ایسی تبدیلیاں لارہے ہیں جو کہ کهلم کهلا غیر اسلامی ہیں جن سے دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہیں۔اسلامی مذہبی کتابوں میں پہلے ہی سے اسرائیلی روایات کی شمولیت اسلام کی طرح طرح کی بدنامیوں اور گستاخیوں کا سبب بنتی آرہی ہیں مزید برآن اب اسلامی تہذیب و ثقافت میں غیر اسلامی ثقافت کی دخل گیری عالمی پیمانہ پر اسلام و اہل اسلام کی رسوائی کا سامان فراہم کرنے کے مترادف ہے۔
عرب امارا ت سمیت سعودیہ عربیہ کی غیر اسلامی راہ و روش امت مسلمہ کے لئے تشویشناک ہے جس سے مسلمانوں کے مذہبی عقائد و جذبات مجروح ہوتے ہیں ۔ایسے غیر اسلامی و غیر شرعی کارناموں کی ہم مجمع علماء وواعظین پوروانچل ہندوستان کے اراکین
مولانا ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو، مبارکپور، مولانا ناظم علی واعظ سربراہ جامعہ حیدریہ خیرآباد مئو، مولانا مظاہر حسین محمدی پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور، مولانا شمشیر علی مختاری پرنسپل مدرسہ جعفریہ کوپا گنج مئو، مولانا سید سلطان حسین پرنسپل جامعہ امام مهدی اعظم گڑه، مولانا منہال رضا قمی استاد جامعہ حیدریہ خیر آباد مئو، مولانا سید صفدر حسین زیدی پرنسپل جامعہ امام جعفر صادق ؑ جونپور، مولانا سید ضمیر الحسن ا ستاد جامعہ جوادیہ بنارس، مولانا سید محمد عقیل استاد جامعہ ایمانیہ بنارس، مولانا کاظم حسین منیجر مدرسہ حسینیہ بڑا گاؤں گهوسی مئو، مولانا تنویر الحسن امام جمعہ و جماعت شہرو ضلع غازی پور، مولا نا جابر علی قمی زنگی پوری امام جمعہ و جماعت پارہ ضلع غازی پور، مولانا محمد مہدی حسینی استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور، مولانا کرار حسین اظہری استاد مدرسہ باب العلم مبارکپور، ۔ مولانا عرفان عباس امام جمعہ و جماعت شاہ محمد پور مبارکپور، مولانا سید حسین جعفر وہب امام جمعہ و جماعت سیدواڑہ محمدآباد گوہنہ مئو، مولانا سید محمد مہدی استاد جامعہ امام مهدی اعظم گڑه، مولانا ڈاکٹر مظفر سلطان ترابی صدر آل یاسین ویلفیر اینڈ ایجوکیشنل ٹرسٹ مبارکپور، مولانا عارف حسین قمی مبارکپوری، مولانا جاوید حسین نجفی مبارکپوری، مولانا غلام پنجتن مبارکپوری، صدرو القلم ویلفیر اینڈ ایجو کیشنل ٹرسٹ مبارکپور ،۱ مولانا محمد رضا ایلیا سرپرست ادارہ تحقیقی مشن مبارکپور، مولا شبیہ رضا قمی مبارکپوری امام جمعہ و جماعت شکار پور بلند شہر، مولانا اکبر علی واعظ جلال پوری امام جمعہ و جماعت میران پور اکبر پور، امبیڈکر نگر، مولانا محمد ظفر معروفی استاد مدرسہ بقیۃ اللہ جلال پور، امبیڈکر نگر، مولانا رئیس حیدر واعظ جلال پوری مدیر و پرنسپل حوزہ ٔ علمیہ جامعہ امام الصادق ؑ کریم پور جلال پورامبیڈکر نگر، مولانا ظفرالحسن فخرالافاضل جلال پوری جنرل سکریٹری آل انڈیا شیعہ سماج دہلی، مولانا سید عترت حسین واعظ اعظمی استاد جامعہ ناظمیہ لکهنو، مولانا نسیم الحسن استاد مدرسہ جعفریہ کوپاگنج مئو، مولانا مظاہر انور مدرس اعلیٰ مدرسہ ٔامامیہ املو مبارکپور
متفقہ طور پر سخت مذمت کرتے ہیں ۔اور عرب حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شیطانی حرکتوں کا سلسلہ بند کیا جائے اور اسرائیل، امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کو خوش کرنے کے بجائے اللہ و رسولؐ و اہل بیت ؑ اور مسلمانانِ عالم کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔نیز عرب اقوام سے بهی ہم گذارش کرتے ہیں کہ وہ بهی اپنے اند ر جذبہ ٔ دینداری و شعور بیداری پیدا کریں اور اسلامی غیرت و حمیت کا کهل کر بے خوف مظاہرہ کریں۔فقط۔والسلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
حجۃ الاسلام ابن حسن املوی واعظ
رکن مجمع علماء وواعظین پوروانچل
۲۹؍ دسمبر ۲۰۲۱ ء