حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،اعظم گڑھ/حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ذات والا صفات سارے عالمین کے لئے ہدایت اور برکت ہے۔مولا علی علیہ السلام جس گھر میں پیدا ہوئے اس کے بارے میں قرآن مجید میں ارشاد رب الب العزت ہے کہ سب سے پہلا گھر جو اس زمین پر بنایا گیا وہ مکہ معظمہ میں ہے جو کل جہان کے لئے ہدایت و برکت کا مرکز ہے۔علیؑ کے سوا کعبہ میں نہ کوئی پیدا ہو ہے نہ ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار مولانا ابن حسن املوی واعظ نے شیعہ جامع مسجد شاہ محمد پور کے صحن میں شاہ محمد پور کے نوجوان لڑکوں کی تشکیل شدہ ’’ جشن مولود کعبہ کمیٹی‘‘ کی جانب سے۱۲؍رجب بروز شنبہ شب میں بعد نماز مغربین منعقد سالانہ جشن مولود کعبہ کے سلسلہ میں شاندار سیمینار میں خطاب کے دوران کیا۔
اس موقع پر مولانا عرفان عباس امام جمعہ شیعہ جامع مسجد شاہ محمد پور ،مولانا جاوید حسین نجفی،مولانا حسن اختر،مولانا کرار حسین ،مولانا مظفر نقی وغیرہ نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر شیعہ جامع مسجد کو رنگ برنگ کے برقی قمقموں سے اس طرح سجایا گیا تھا کہ پوری عمارت بقعہ نور بنی ہوئی تھی۔اور بڑے پیمانہ پر نذر مولا کا اہتما م کیا گیاتھا جس میں بلا تفریق مذ ہب و مسلک لوگوں نے اتنی کثیر تعداد میں شرکت کی کہ صحنِ مسجد کی وسعت اپنے احساس ِ تنگی دامن پر گویا نادم نظر آتی ہے۔
اس سلسلہ میں دوسرا بڑا پروگرام حالانکہ قدامت کے اعتبار سے اس کو اوّلیت حاصل ہے مدرسہ باب العلم میں طلاب و مدرسین و اراکین مدرسہ کی جانب سے مثل سالہائے قدیم عظیم الشان پیمانہ پر طرحی محفل مقاصدہ منعقد ہوا جس میں اولاً مولانا مظاہر حسین پرنسپل مدرسہ باب العلم نے خطاب فرمایا بعدہ بیرونی و مقامی شعرائے کرام نے مصرعہ طرح ’’خانہ زاد رب اکبر جز علیؑ کوئی نہیں‘‘ پر بارگاہ امامت و ولایت میں منظوم گلہائے عقیدت پیش کئے۔ برقی قمقموں سے چراغان مدرسہ کی دو منزلہ لمبی چوڑی شاندار عمارت پر کشش اورجاذب نظر بنی ہوئی تھی۔
اسی طرح املوخاص مبارکپور میں نوجوانان کمیٹی املو خاص کیجانب سے بھی صحن مسجد صاحب الزمان میں سالانہ جشن مولود کعبہ کا اہتمام کیا گیا جس میں مولانا سید محمد مہدی سربراہ جامعہ امام مہدی اعظم گڑھ نے خطاب فرمایا اور شعراء حضرات نے قصیدہ خوانی کی ۔یہاں بھی نذر مولا کا بڑے پیمانہ پر اہتمام کیا گیا تھا ۔
اس موقع پر مبارکپور و اطراف و اکناف میں جشن مولود کعبہ نہایت عقیدت و احترام اور جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔لوگوں نے اپنے اپنے گھروں،امامباڑوں،مسجدوں اور مدرسوں کی عمارتوں پر قابل دید چراغاں کیا تھا۔جگہ جگہ محافل اور جشن کی دھوم مچی تھی اور نعرہ حیدری کی فلک شگاف آوازوں سے فضا گونج رہی تھی۔