۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
مدرسہ باب العلم مباکپور

حوزہ/ علماء کی ایمان افروز تقاریر اور متعدد انجمنوں کی نعٹ خوانی سے فضا گونج اٹھی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،ضلع اعظم گڑھ/بتاریخ ۱۳؍دسمبر بروز سہ شنبہ بوقت بعد نماز ظہرین مومنین مبارکپور کی جانب سے حوزہ علمیہ مدرسہ باب العلم مبارکپور کے وسیع و عریض صحن میں ایک عظیم الشان جشن ابو تراب ؑ زیر صدارت حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ منعقد ہوا جس میں علماء کی ایمان افروز،ولولہ انگیز علمی تقاریر اور متعدد انجمنوں کی مخصوص انداز میں نعت خوانی سے فضا گونج اٹھی ۔

حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ نے اپنی صدرارتی تقریر میں کہا کہ ہم سب کو علم دوستی کے جذبہ کو فروغ دینا چاہئیے اور دینی مدارس سے وابستگی کو قومی و مذہبی شناخت قرار دینا چاہیئے، عصر حاضر میں مدارس کو زیادہ سے زیادہ تقویت و استحکام بخشنے کی ضرورت ہے۔

مقرر خصوصی خطیب اہل بیتؑ علامہ ڈاکٹر سید کاظم مہدی عروج جونپوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ سماجی و معاشرتی تعمیر و ترقی کے لئے اپنے آپ کو بدلنا ہوگا ورنہ اللہ بھی ان کی حالت کو نہیں بدلتا جو اپنی حالت کو خود بدلنے کی کوشش نہیں کرتے ۔

حجۃ الاسلام مولانا عرفان عباس امام جمعہ شیعہ جامع مسجد شاہ محمد پور نے کہا کہ سب کو مل جل کر دینی قدیمی درسگاہ مدرسہ باب العلم کی ترقی میں حصہ لینا چاہیئے۔

حجۃ الاسلام مولانا حسن اختر مبارکپوری نے کہا کہ سماج و معاشرہ کی ترقی کا راز تعلیم و تربیت میں مضمر ہے۔

حجۃ الاسلام مولانامظاہر حسین پرنسپل مدرسہ باب العلم نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ باب العلم جس عظیم اور معصو م ہستی کی ذات مبارک سے یہ مدرسہ موسوم ہے اس کی محبت ایمان کی علامت ہے۔

پروگرام کا آغاز مولانا ذیشان جعفری متعلم مدرسہ باب العلم نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔اور انجمن محبان حسینی ،انجمن انصار حسینی ،انجمن انصار حسینی قدیم،انجمن عزادار حسینی،انجمن معصومیہ نے مدح اہل بیت ؑ میں نعت خوانی کی ۔نظامت کے فرائض ماسٹر مختار معصوم املوی نے بحسن و خوبی انجام دئیے ۔

خطیب اہل بیتؑ علامہ ڈاکٹر سید کاظم مہدی عروج جونپوری کی بے لوث قومی و مذہبی خدمات کے اعتراف میں شال پوشی کی گئی کیونکہ مدرسہ باب العلم کے صحن سے ملحق ایک قطعہ آراضی جس کا مالک دوسرا شخص تھا اس کی خریداری کا معاملہ نہایت حساس مسئلہ بن گیا تھا جو علامہ ڈاکٹر کاظم مہدی عروج جونپوری کی محنتوں ،مشقتوں اور کوششوں سے بخیر خوبی حل ہوگیا اور مدرسہ کے نام اس زمین کی باقاعدہ رجسٹری بھی ہوگئی اسی بابت اظہار تشکر کی غرض سے جشن ابو ترابؑ کا اہتمام کیا گیا تھا۔پروگرام کے اختتام پر نذر مولا ؑ کا شاندار اہتمام کیا گیا تھا۔

اس موقع پرمولانا کاظم جلال پوری واعظ، مولانا کرار حسین اظہری،، مولانا کاظم گھوسوی،مولا ڈاکٹر علی ریحان، مولانا کونین رضا،مولانا مظاہر انور، مولانا نفیس مبارکپوری،ظفر احمد صد مدرسہ باب العلم،آل حسن،گوہر علی نیتا،محمد قاسم جوادی،جاوید رضا،ماسٹر وسیم املوی،ماسٹر حسین اصغر،ماسٹر شجاعت،ماسٹر حسن جعفر،ماسٹر جاوید،لائْ حسین،حاجی علی اما مسمیت کثیر تعداد میں علماء و افاضل اور مومنین نے شرکت کی ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .