۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
مولانا ضمیر عباس جعفری

حوزہ/ آج کے سائنس و ٹیکنالوجی کے دور میں امام حسین علیہ السلام کی محبت و نصر ت کے لئے صاحب قدرت و معرفت ہونا ضروری ہے۔دولت و ثروت و سلطنت وحکومت وطاقت و غلبہ و اقتدار قدرت نہیں ہیں بلکہ قدرت ،دولت و ثروت و سلطنت وحکومت وطاقت و غلبہ و اقتدار ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، املو،مبارکپور ،ضلع اعظم گڑھ(اتر پردیش)ہندوستان/پروردگار عالم قرآن مجید کے سورہ محمدؐ میں ارشاد فرماتا ہے ’’اگر تم اللہ کی نصرت کروگے تو اللہ تمھاری نصرت کرے گا‘‘ حضرت امام حسین علیہ السلام نے راہ خدا میں اپنا سب کچھ قربان کرکے دین خدا کو بچا کر اللہ کی نصرت کا حق ادا کردیا۔پھر امام حسین ؑ نے میدان کربلا میں صدائے استغاثہ بلند کی کہ ’’ہے کوئی ناصر جو میری نصرت کو آئے،ہے کوئی فریاد رس جو میری فریادرسی کو آئے‘ ‘۔یاد رکھیئے آج کے سائنس و ٹیکنالوجی کے دور میں امام حسین علیہ السلام کی محبت و نصر ت کے لئے صاحب قدرت و معرفت ہونا ضروری ہے۔دولت و ثروت و سلطنت وحکومت وطاقت و غلبہ و اقتدار قدرت نہیں ہیں بلکہ قدرت ،دولت و ثروت و سلطنت وحکومت وطاقت و غلبہ و اقتدار ہے۔نہج البلاغہ میں مولائے کائنات حضرت علی ابن ابی طالب ؑ نے فرمایا ہے العلم سلطان ’’علم سلطان ہے‘‘سلطان کا ترجمہ ہے قدرت ۔یعنی علم قدرت ہے۔یہی قدرت ہے جس کے لئے آیۃ اللہ سیستانی (عراق) اور آیۃ اللہ خامنہ ای (ایران) نے اپنے پیغامات میں ہندوستان کے شیعہ مسلمانوں کو قدرت حاصل کرنے کی بارہا ترغیب و تاکید کی ہے۔

امام حسین (ع) کی محبت و نصرت کے لئے صاحب قدرت و معرفت ہونا ضروری، مولانا ضمیر عباس جعفری

ان خیالات کا اظہار مولانا سید ضمیر عباس جعفری، ممبر آف سبیل میڈیا نے بتاریخ ۲؍ربیع الاول بوقت ساڑھے آٹھ بجے شب عزاخانہ ابو طالب محمود پورہ املو مبارکپور میں منجانب پسران جناب عبدالحکیم و جواد حسین مرحومین منعقدہ قدیمی سالانہ مجلس شب بیداری میں خطاب کے دوران کیا۔

امام حسین (ع) کی محبت و نصرت کے لئے صاحب قدرت و معرفت ہونا ضروری، مولانا ضمیر عباس جعفری

آخر میں مولانا نے کربلا میں ناصران ِ امام حسین ؑ کی عظمت و فضیلت بیان کرتے ہوئے حضرت عباس ؑ اور حضرت سکینہ بنت الحسین ؑ کے مصائب بیان کئے جس کو سن کر لوگوں کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔

اس کے بعد انجمن اصغریہ ،انجمن حینیہ،انجمن امامیہ،انجمن جوانان حسینی،انجمن انصا ر حسینی قدیم،انجمن انصار حسینی رجسٹرڈ،انجمن معصومیہ وغیرہ نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کی۔

امام حسین (ع) کی محبت و نصرت کے لئے صاحب قدرت و معرفت ہونا ضروری، مولانا ضمیر عباس جعفری

پروگرام آغاز افتخار حسین و ہمنوا کی سوز خوانی سے ہو اور نظامت لائق حسین نے کی۔اس موقع پر مولانا ابن حسن املوی واعظ،مولانا کرار حسین ،مولانا محمد مہدی حسینی،مولانا کاظم علی واعظ،مولانا محمد مہدی املوی ،الحاج ماسٹر امیر حیدر ،الحاج ماسٹر ساغر حسینی،ماسٹر قیصر رضا،ماسٹر شجاعت سمیت کثیر تعداد میں عزادارنِ حسین نے شرکت کی ۔

واضح رہے کہ ا ملو آمد پر حجۃ الاسلام مولانا سید ضمیر عباس جعفری کی خدمت میںالحاج ماسٹر امیر حیدر کربلائی نے اپنی بیٹی نہضت الفاطمہ عرف عالمین (لکھنؤ یونیورسٹی میں پینٹنگ و فائن آرٹس کے شعبہ کی طالبہ)کے ہاتھ کی بنی ہوئی مولانا کی تصویر کی پینٹنگ پیش کی جسے مولانا نے بہت پسند کیا اور کافی سراہا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .