۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
مدرسہ باب العلم مبارکپور

حوزہ/ حجۃ الاسلام مولانا مظاہر حسین محمدی پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور نے کہا: زعیم حوزات علمیہ آیۃ اللہ العظمیٰ سید سعید الحکیم طباطبائی کی علم پروری، قومی ہمدردی اور انسانیت نوازی وغیرہ ایک قدیم اعلیٰ علمی و دینی الحکیم خاندان کی سنہری تاریخ کی مضبوط کڑی ہے۔ افسوس یہ آفتاب شریعت، تاجدار رشد و ہدایت،پیکر دین و دیانت، مجسمہ حق و صداقت گوشۂ قبر میں رو پوش ہو گیا، عمارت فقاھت و مرجعیت کا ایک مضبوط ترین ستون منہدم ہو گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور، ضلع اعظم گڑھ(اترپردیش)ہندوستان/ زعیم حوزات علمیہ آیہ اللہ العظمیٰ سید سعید الحکیم طباطبائی کی علم پروری ،قومی ہمدردی اور انسانیت نوازی وغیرہ ایک قدیم اعلیٰ علمی و دینی ’’الحکیم ‘‘خاندان کی سنہری تاریخ کی مضبوط کڑی ہے ۔ آیہ اللہ ا لعظمیٰ سید سعید الحکیم طباطبائی کی ذات گرامی عراق کے سب سے بڑے چار مراجع تقلید میں سے ایک نمایاں ترین ہستی تھی جن کی تقلید کرنے والے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔آیۃ اللہ العظمیٰ سعید الحکیم نے نصف صدی سے زیادہ مکتب اھل بیت علیہم السلام کی خدمت کی اور ہزاروں شاگردوں کو زیور علم سے آراستہ کیا جو آج پوری دنیا میں علم و حکمت کی روشنی پہونچا رہے ہیں۔مرحوم ایک بلند پایہ اعلم و مرجع دینی  ہونے کے باوجود اربعین حسینی کے موقع پر دنیا کے سب سے بڑے انسانی تاریخی اجتماع نجف تا کربلا پیدل مارچ میں نہ صرف شرکت کرتے تھے بلکہ بذات خود زائرین کی خدمت اور مہمان نوازی بھی کرتے تھے۔افسوس یہ آفتاب شریعت ، تاجدار رشد و ھدایت،پیکر دین و دیانت ،مجسمہ حق و صداقت۳ ؍ستمبر کو ۸۵؍سال کی عمر میں گوشۂ قبر میں رو پوش ہو گیا۔ اور رمرحوم آیہ اللہ ا لعظمیٰ سید سعید الحکیم وضہ امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب نجف اشرف میں ہمشہ کے لئے آسودہ لحد ہو گئے۔ اس طرح عراق میں عمارت فقاھت و مرجعیت کا ایک مضبوط ترین ستون منہدم ہو گیا۔

ان خیالات کا اظہاحجۃالاسلام مولانا مظاھر حسین محمدی پرنسپل  مدرسہ باب العلم مبارکپور نے آیہ اللہ العظمیٰ سید سعید الحکیم طاب ثراہ کے انتقال پر ملال پر مدرسہ باب العلم میں منعقدہ ایک تعزیتی جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جلسہ کا آغاز مدرسہ باب العلم کے طالب علم مولوی ذیشان جعفری نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔اس موقع پرحجۃ الاسلام مولانا محمد مھدی ،حجۃ الاسلام مولانا کاظم علی واعظ جلال پوری،حجۃ الاسلام مولانا کاظم حسین کاتب ؔ ناصری، حجۃ الاسلام مولانا کرار حسین اظہری، ماسٹر شجاعت علی ،ماسٹر رضی مجتبیٰ ،ماسٹر ارمان احمد خان،ماسٹر شمیم حیدر،ماسٹر وسیم ،ماسٹر مختار معصوم،ماسٹر سید کاظم علی ہیڈ کلرک  مدرسہ باب العلم نسواں، طاہر علی،غلام عباس سمیت مدسہ باب العلم کے اساتذہ و طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

آخر میں جملہ شرکائے جلسہ نے مرحوم کے ایصال ثواب کی غرض سے فاتحہ خوانی کی۔اور مرحوم کے فرزند حجۃالاسلام والمسلمین سید ریاض الحکیم سمیت جملہ پسماندگان اورتمام مراجع و علماء و طلباءء و مومنین و مسلمین کی خدمت میں تعزیت ادا کی گئی۔  

تبصرہ ارسال

You are replying to: .