حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کوپاگنج،ضلع مئو ناتھ بھنجن(اترپردیش) ہندوستان/ یہ خبر وحشت اثر انتہائی رنج و غم کے ساتھ سنی گئی کہ آیۃ اللہ العظمیٰ آقائی سید محمد الحکیم طباطبائی نجف اشرف عراق میں ۸۵ ؍ سال کی عمر میں حرکت قلب بند ہوجانے سے اس دار فانی سے رحلت فرما گئے۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔
مرحوم آیۃ اللہ العظمیٰ آقائی سید محمد الحکیم طباطبائی عراق کے مراجع اربعہ میں ایک بزرگ شخصیت کے حامل مرجع تقلید تھے۔آپ معروف سابق مرجع تقلید شیعیان جھان حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید محسن الحکیم طباطبائی اعلی اللہ مقامہ کے نواسے اور شہید محراب آیۃ اللہ باقر الحکیم طاب ثراہ کے بھانجے تھے۔آپ کےخاندان ’’ الحکیم ‘‘ نے ملک و ملت و مذہب کی آزادی و سربلندی کے لئے بے شمار اذیتیں برداشت کیں اور بڑی بڑی جانی و مالی قربانیاں پیش کی ہیں۔آپ نے نصف صدی تک تدریس و تالیف اور نشر و اشاعت علوم آل محمد میں شاندار زندگی بسر کی۔آپ کا فقہ کے درس خارج کا چرچہ نجف اشرف عراق کے بڑے بڑے علماء کے درمیان خاص اہمیت کا حامل تھا۔آپ کا سانحۂ ارتحال عظیم علمی و قومی وملی نقصان ہے جس کی تلافی ممکن نہیں۔
ان خیالات کا اظہار حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا شیخ شمشیر علی مختاری مدیر و پرنسپل مدرسہ جعفریہ کوپاگنج ضلع مئو (اتر پردیش )نے مرحوم آیۃ اللہ العظمیٰ آقائی سید محمد الحکیم طباطبائی طاب ثراہ کی یاد میں مدرسہ جعفریہ میں بتاریخ ۲۶؍محرم الحرام بروز یکشنبہ منعقدہ مجلس ترحیم سے خطاب کے دوران کیا۔
آخر میں مرحوم کے جملہ پسماندگان ،اہل خانوادہ،علماء،طلباء،مومنین بالخصوص حضر ت ولی عصر امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی بارگاہ میں تعزیت ادا کی گئی ۔اور مرحوم کے بلندی درجات اور جملہ پسمانگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی گئی۔اس موقع پر مدرسہ جعفریہ کے اراکین، اساتذہ و طلباء،مومنین اور طلباء کے سر پرستان حضرات کافی تعداد میں موجود تھے۔