حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کوپاگنج،مئو(اتر پردیش) ہندوستان/ نظافت و نفاست و طہارت یعنی پاک و پاکیزگی،صاف صفائی،ستھرا پن ایک مہتم بالشان عمل ہے۔وضو ء و غسل واجب و مستحب جیسے فقہی مسائل جس کی تفصیل اور تاکید اسلامی شریعت میں بیان ہوئی ہیں ان کے پیش نظر یہ بات تسلیم کر لینے میں کسی کو عذر نہیں ہونا چاہئے کہ نظافت و طہارت اسلام کا طرۂ امتیاز ہے۔اسلامی فقہ میں طہارت و نظافت کے جزوی مسائل سے لے کر عبادات ،معاملات،معاشرت ،حسن آداب و اخلاق اور تمام امور کواپنے اندر سمیٹے ہوئے ۔
ان خیالات کا اظہار حجۃ الاسلام الحاج مولانا شمشیر علی مختاری پرنسپل و مدیر حوزۂ علمیہ مدرسہ جعفریہ کوپا گنج ضلع مئو (اتر پردیش)نے مدرسہ جعفریہ میں ہر جمعرات کو طلبہ و طالبات کے اجتماع میں ’’ درس اخلاق ‘‘ کے عنوان کے تحت منعقد ہونے والے ہفتہ وار خصوصی تقریری پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مولانا نے اپنی تقریر کے درمیان مدرسہ کے تمام اساتذہ و طلبہ و طالبات سے اسلامی اقدار و روایات کے مطابق زندگی گزارنے کی گزارش کی اور وبائی امراض وغیرہ سے محفوظ رہنے کے لئے ویکسین کے ڈوز لینے کے ساتھ ساتھ تمام طبی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور حکومت کی جانب سے نافذ کردہ گائیڈ لاین پر عمل کرنے کی تاکید کی۔ واضح رہے کہ ہندوستان میں کورونا وائرس کی نئی قسم ’’ اومیکرون ‘‘ کی دستک سے ہلچل مچی ہوئی ہےمگر گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لئے حتی الامکان تمام تر طبی و حکومتی حفاظتی تدابیر کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ان شاء اللہ ۹؍ دسمبر کو ڈی ایم ضلع مئو کے احکام کے مطابق مدرسہ جعفریہ میں ویکسین لگانے کے لئے کیمپ کا اہتمام کیا جائے گا جس میں وقت پر مدرسہ میں پہونچ کر لوگوں کو ویکسین لگوانے کی اپیل کی ۔
آخر میں مدرسہ کے ششماہی امتحان میں اچھے نمبروں سے پاس ہونے والے والے طلبہ و طالبات کی حوصلہ افزائی کی گئی اور کم نمبر پانے والے طلبہ و طالبات کوتحصیل علم کے مزید ہمت و محنت کرنے کی ترغیب و تشویق دلائی گئی۔
اس موقع پر مرجع تقلید آیۃ اللہ سیستانی اور رہبر معظم آیۃ اللہ خامنہ ای کی صحت و سلامتی اور طول عمر کی دعا کی گئی ۔ملک عزیز ہندوستان میں امن و امان کی برقراری اور جملہ مومنین و مسلمین کے جان و مال و عزت و آبرو کی حفاظت و سالمیت کے لئے دعائیں کی گئیں۔نیز تمام مرحوم علمائے دین و مومنین و مومنات کی ترویح روح کی غرض سے قرآن خوانی کی گئی۔
پروگرام میں مدرسہ جعفریہ کے جملہ اساتذہ و طلبہ و طالبات سمیت سرپرستان اور مدرسہ کے اراکین بھی موجود رہے۔