حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قم المقدسہ ایران میں مولانا سید کلب جواد نقوی اور مولانا سید صادق الحسینی نے حضرت آیت اللہ العظمی سید محمد سعید الحکیم طاب ثراہ کے کے ارتحال کا پرسہ اپنی جانب سے اور ہندوستان کے مومنین کی جانب سے مرجع فقید کے فرزند ارجمند حجۃ الاسلام و المسلمین سید ریاض الحکیم کی خدمت میں پیش کیا اس موقع پر دفتر آیت اللہ العظمی سید محمد سعید الحکیم طاب ثراہ کے شعبہ ہندوستان کے ذمہ دار مولانا سید محمد آصف اکبر بھی موجود تھے۔
اس نشست میں ہندوستان کے مسائل پر باہمی تبادلہ خیال بھی ہوا اور مرحوم مرجع فقید حضرت آیت اللہ العظمی سید محمد سعید الحکیم طاب ثراہ کی رحلت مذہب امامیہ کے لیے ایک عظیم خسارہ ہے جسکی بھرپائی مستقبل قریب میں ممکن نہیں ہے۔ خاندان حکیم طاب ثراہ نے100سے زائد قربانیاں مذہب اہلبیت علیہم السلام کی راہ میں پیش کیں۔
اور خود مرجع فقید حضرت آیت اللہ العظمی سید محمد سعید الحکیم طاب ثراہ نے 8 سال سے زاید عرصہ حجۃ الاسلام سید ریاض الحکیم اور اہل خاندان کے ہمراہ ملعون صدام کی جیل میں مشقت سے گزارا یہ اس با برکت خاندان کی میدان شہادت میں قربانیاں ہیں۔ ساتھ ہی علمی فقاہتی میدان میں مرجع فقید کے جد نامدار آیت اللہ العظمی سید محسن الحکیم اعلی اللہ مقامہ سے شیعی دنیا میں کون واقف نہیں ہے الحمد للّہ آج بھی اس خاندان میں علمی شخصیت حجۃ الاسلام و المسلمین سید ریاض الحکیم کی شکل میں موجود ہے۔