۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ آیت اللہ العظمیٰ نے نجف اشرف کے چار سرکرہ مراجع میں سے ایک تھے ان کی علمی دینی، فلاحی خدمات کا دائرہ پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے اور مرحوم نے اپنا سارا وقت حوزہ علمیہ نجف کے جوان طلاب کے علمی معیار کو بلند کرنے کی راہ میں صرف کردیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے عراق کے معروف خاندانِ حکیم کے سرکردہ شخصیت حوزہ علمیہ نجف اشرف کے عظیم استاد اور عراق کے معروف مرجع تقلید حضرت آیت اللہ العظمی السید محمد سعید الحکیم کے وفات پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آیت ا۔ہ العظمیٰ السید محمد سعید الحکیم کی وفات عالم اسلام کا بڑا نقصان ہے ،مرحوم نجف اشرف کے چار سرکرہ مراجع میں سے ایک تھے اور پورے عالم اسلام میں ان کے چاہنے والے موجود ہیں ان کی علمی ، دینی ، فلاحی خدمات کا دائرہ پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے،علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ہم پاکستانی عوام کی جانب سے الحکیم خاندان کے ساتھ، پسماندگان کے ساتھ اور عقیدت مندوں کے ساتھ دل کی اتہاہ گہرائیوں سے اظہار تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔

قائدملت جعفریہ پاکستان نے مزید کہاکہ حضرت آیت اللہ العظمی السید محمد سعید الحکیم کی بہت سی تصانیف تھیں جو علمی حلقوں میں خصوصی توجہ کا مرکز تھیں وہ اتحاد و حدت کے زبر دست داعی تھے اور الحکمۃ فاونڈیشن کے ذریعے دنیا بھر میں فلاحی کاموں میں اپنی مثال آپ تھے ،اس الحکمة فاونڈیشن کے پلیٹ فارم پر پاکستان میں بھی 2020ءاور اس سے قبل آنے والے سیلاب کے متاثرین کی امداد کی اور اور ان کی بحالی کے لئے مختلف نوعیت کے امداد ی پیکج ، مکانات اور نہایت مشکل گھڑی میں مستحقین کی سرپرستی کی جس کے آثار آج بھی موجود ہیں ۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ حضرت آیت ا۔۔ہ العظمیٰ سید محمدسعید الحکیم طاب ثراہ کی مرجعیت آپ نوجوانی سے ہی تدریس وتالیف میں شہرت یافتہ تھے آپ نے اپنا سارا وقت حوزہ علمیہ نجف کے جوان طلاب کے علمی معیار کو بلند کرنے کی راہ میں صرف کردیا چنانچہ آپ انھیں درس دیتے اور ان کی علمی صلاحیتوں کوبڑھاوا دیتے جس کے باعث بہت سے طلاب وفضلاءاعلیٰ علمی سطح تک پہنچ گئے اور مختلف مقامات پر دینی خدمات سرا نجام دے رہے ہیں ۔ اس کے علاوہ آپ ان کی اخلاقی تربیت کا بھی بے حد خیال رکھتے تا کہ تقوی و پرہیزگاری سے متصف رہیں اور اپنی تالیف وتصنیف اورتحقیق کے ذریعہ حوزہ علمیہ نجف کا نام روشن کرنے میں کر دار ادا کریں۔

آخر میں ایک بار پھر انہوں نے پسماندگان ،فرزندگان جن کا شمار فاضل علماءمیں ہوتا ہے حجة السلام سید ازالدین الحکیم اور حجة السلام سید ریاض الدین الحکیم اور دوسرے فرزندان و خاندان اور عقیدت مندوں کو تعزیر و تسلیت پیش کی ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .