۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا سید محبوب مہدی عابدی

حوزہ/ آیت اللہ حکیم نامور مرجع اور احکام و اصول شریعت کے عالم تھے اور شیعہ دینی تعلیم کے مراکز اور بالخصوص عراق کے دینی مدارس میں ان کی وجہ سے رونق تھی اور اس بات کا اب واضح احساس ہوتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،۲۴ نومبر بروز بدھ موسسۂ الغدیر نجف اشرف کے سربراہ حجۃ الاسلام مولانا سید محبوب مہدی عابدی امام جمعہ والجماعت شکاگو،امریکہ اور مدیر موسسۂ الغدیر حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا رومان رضوی نے دفتر حکیم نجف اشرف میں آیۃاللہ سید سعید الحکیم قدس سرہ کے انتقال پرملال کے حوالے سے انکے فرزندان حجۃ الاسلام و المسلمین سید عز الدین الحکیم، حجۃ الاسلام و المسلمین سید حسین الحکیم اور انکے بھائی آیۃ اللہ سید تقی الحکیم اور دیگر افراد خاندان کی خدمت میں تعزیت پیش کی،اور خاندان حکیم کی بیش بہا خدمات کا اعتراف کیا۔

اس موقع پر حجۃ الاسلام مولانا سید محبوب مہدی عابدی نے مرحوم آیت اللہ حکیم کی رحلت کو دنیائے تشیع کے حوزات علمیہ کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ حکیم نامور مرجع اور احکام و اصول شریعت کے عالم تھے اور شیعہ دینی تعلیم کے مراکز اور بالخصوص عراق کے دینی مدارس میں ان کی وجہ سے رونق تھی اور اس بات کا اب واضح احساس ہوتا ہے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا رومان رضوی نے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت آیت اللہ العظمی الحکیم،مومنین ہند و پاک سے والہانہ محبت و الفت رکھتے تھے، عالم تشیع کے لئے آپ کی خدمات خصوصا پاکستان ، افغانستان، ہندوستان، اور آفریقہ میں ناقابل فراموش ہیں۔

آخر میں مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور حجۃ الاسلام و المسلمین سید عز الدین نے افراد خاندان کی جانب سے شکریہ ادا کیا،اور اہل ہند کی بے لوث محبت کا ذکر بھی کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .