حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیۃ اللہ العظمی نوری ہمدانی نے آج صبح "خواتین و خاندانی امور"کی نائب صدر سے اپنے دفتر میں ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین سے متعلق مسئلہ بہت اہم مسئلہ ہے،میں نے اس موضوع پر ایک کتاب لکھی ہے اور اس میں خواتین سے متعلق مسائل کے تمام زاویے اور پہلوؤں کو بیان کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ زمانہ جاہلیت میں جب کسی کو اطلاع دی جاتی تھی کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بیٹی عطا کی ہے،تو وہ بہت پریشان ہوتا تھا؛ خداوند متعال فرماتا ہے کہ یہ حکم اور فیصلہ بہت برا ہے کیونکہ مرد اور عورت دونوں انسان ہیں اور جو خوبیاں مردوں میں ہیں وہ عورتوں میں بھی ہیں۔
مرجع تقلید نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اسلام میں عورت کو اعلیٰ مقام حاصل ہے جیسا کہ حضرت محمد بن عبداللہ صلی اللہ علیہ والہ و سلم ماؤں کے مقام و منزلت کے بارے میں فرماتے ہیں کہ جنت ماؤں کے قدموں کے نیچے ہے۔
انہوں نے اسلامی معاشرے میں ماؤں کی تعلیم و تربیت کو اسلامی تہذیب کا ایک ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوشش کریں کہ اسلام کے چہرے اور حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی شخصیت کی پہچان کراتے ہوئے تعلیم و تربیت کے ذریعے ماؤں کو بلند مقام عطا کریں۔
حضرت آیۃ اللہ نوری ہمدانی نے بیان کیا کہ کسی بھی انسان کے لئے تعلیم و تربیت کے لحاظ سے حساس ترین دور،اس کی ماں کی گود کا دور ہوتا ہے؛یہ جاننا ضروری ہے کہ صحیح عقیدے اور ثقافت کی حامل خاتون بچے کی پرورش میں کتنی کارآمد ہوتی ہے۔
انہوں نے اسلامی اقدار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید فرمایا کہ اسلامی معاشرے میں بہت سی اقدار موجود ہیں جن میں سے ایک عفت اور حجاب ہے، ہمارے معاشرے میں ان اقدار پر زیادہ توجہ دی جانی چاہئے۔
آیۃ اللہ العظمی حسین نوری ہمدانی نے انقلاب اسلامی کی کامیابی اور دفاع مقدس میں خواتین کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمارے ملک کی خواتین انقلاب اور دفاع مقدس کے دوران صفِ اوّل میں رہی ہیں اور اپنی اپنی صلاحیتوں کے مطابق بڑی سختیاں برداشت کی ہیں۔