حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام جمعہ مسجد بقیۃ اللہ ڈیفنس کراچی و شیعہ علماء کونسل پاکستان کے رہنما علامہ شبیر میثمی نے کراچی میں مومنین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ شہید آیت اللہ نمر کے بیٹے کل زندان سے دس سال بعد آزاد ہوئے ہیں۔ بعض لوگ کہہ رہے ہیں کہ بھانجے یا بھتیجے ہیں لیکن میری اطلاع کے مطابق وہ بیٹے ہیں اور آزاد ہوئے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ پہلا قدم ہے جو سعودی حکومت نے مثبت رکھا ہے ورنہ بہت سے جوانوں کو بھی شہید کیا ہے۔ یہ آثار بتا رہے ہیں کہ ایران اور سعودیہ کے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔ اور اگر یہ تعلقات بہتر ہو جائیں تو اسلامی دنیا کے بہت سے مسائل حل ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ رہبر معظم نے کئی بار پیغام دیا ہے۔ امام خمینیؒ نے بھی۔ فرمایا تھا کہ آج میں تم کو بتا دوں کہ آج تم صدام کو سپورٹ کر رہے ہو اور تم ہمارے پیچھے آئے ہو۔ (آج پینتیس سال ہوچکے ہیں)۔ کل جب کام پورا ہوجائے گا تو یہ تمہاری طرف آئیں گے اور یہی ہوا۔ صدام فوراً کویت کی طرف چلا گیا اور جو ہوا آپ کے سامنے ہے۔ آپ نے تاریخ میں ایسے بڑے بڑے واقعات دیکھیں ہیں کہ بعض لوگوں نے نہیں دیکھے ہوں گے۔ انقلاب اسلامی سے لے کر آج تک دنیا کی تاریخ بدلتی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ اچھا لگ رہا ہے کہ ایران اور سعودیہ کے تعلقات اچھے ہو جائیں۔ حج پر جائیں، دشمنانِ اسلام کے خلاف قیام کریں اور ہم اس معاملے میں پاکستان کے جو ذمہ داران تھے جنہوں نے اپنا وظیفہ پورا کیا ہے، ان کا شکریہ بھی ادا کرتے ہیں۔ اچھی بات ہے، ہم جہاں تنقید کرتے ہیں، مذمت کرتے ہیں، وہاں ہم ان کا شکریہ بھی ادا کرتے ہیں کہ آپ نے ایک مثبت کردار ادا کیا۔ محنت کی، گالیاں کھائیں، آپ کے ساتھ بدتمیزیاں ہوئیں۔ اس معاملے میں ہمارے پاس کچھ رپورٹس ہیں، لیکن آپ نے محنت کی، ہمیں اچھا لگا۔ اللہ کرے کہ ان دونوں ممالک کے تعلقات بہترین ہوں اور امت مسلمہ پھر سے متحد ہو کر دشمنانِ اسلام کا مقابلہ کرے۔