۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
همایش علمای یمن

حوزہ/ یمن کے دار الحکومت صنعا میں علمائے یمن کی جانب سے منعقدہ کانفرنس بعنوان"وحدتِ اسلامی کے مواقع اور چیلنجز" میں عرب اور اسلامی ممالک کے علمائے کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،یمن کے دار الحکومت صنعا میں علمائے یمن کی جانب سے منعقدہ براہ راست اور ورچوئل کانفرنس بعنوان"وحدتِ اسلامی کے مواقع اور چیلنجز" میں عرب اور اسلامی ممالک کے علمائے کرام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

اس عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی دنیا کے علمائے کرام نے امت مسلمہ کو اتحاد و وحدت،تفرقہ بازی سے گریز،صہیونی دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مخالفت اور فلسطین کی آزادی کے لئے جدوجہد کرنے کی دعوت دی اور سعودی امریکی ظالم اتحادیوں کے مقابلے میں یمنی عوام کی استقامت کو خراج تحسین پیش کیا۔

انجمن علمائے مقاومت کے صدر شیخ ماہر حمود نے آنلائن خطاب میں یمنی عوام سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ محاصرے میں ہیں اور اس وقت آپ کو اپنی صفوں میں زیادہ یکجہتی کی ضرورت ہے اور ان تمام چیلنجوں کے باوجود آپ کا فلسطینیوں کے ساتھ اظہار ہمدردی قابل تعریف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ آل سعود کے استبداد کے خلاف کھڑے ہیں،جو نہیں چاہتا کہ آپ یہودیوں پر لعنت بھیجیں اور آپ صبر و استقامت کے ساتھ نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ولادت با سعادت کو شان و شوکت کے ساتھ منا رہے ہیں۔

جماعتِ علمائے عراق کے سربراہ شیخ خالد الملا نے تقریب میں کہا کہ اسلام کے دشمنوں نے مسلمانوں کے مابین فتنہ کے بیج بونے کی کوشش کی اور مسلمانوں کے مابین جو جنگیں چل رہی ہیں یہ سب دشمنوں کے منصوبوں اور سازشوں کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج خطے میں جن ممالک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے،اس کی وجہ امریکہ اور اسرائیل کی موجودگی کے خلاف ان کا مؤقف اختیار کرنا ہے۔

مسلم علماء کونسل الجزائر کے سربراہ شیخ عبدالرزاق قسوم نے کہا کہ ہم جس اسلامی اتحاد کی دعوت دے رہے ہیں وہ ہم سے مطالبہ کرتا ہے کہ ہم دین اسلام کے دشمنوں سے دوری اختیار کریں،ان کے ساتھ تعلقات کو معمول پر نہ لائیں اور ان کے اتحادی نہ بنیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم تمام حقیقی مسلمانوں سے دل کی گہرائیوں اور عقیدے کے ساتھ،اسلام کی خاطر حقیقی معنوں میں اسلامی اتحاد کے محور کے گرد جمع ہونے کی اپیل کرتے ہیں۔

مصر سے تعلق رکھنے والے شیخ محمد العیساوی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہمیں عقیدتی، اقتصادی اور نظامی اتحاد کی ضرورت ہے،مزید کہا کہ جنہوں نے دشمن کے ساتھ تعلقات معمول پر لائے ہیں وہ بہت جلد تباہ ہو جائیں گے اور ہم اتحاد، دین اور قرآن سے متمسک رہیں گے۔

یمنی علماء میں سے شیخ علی العکام نے آخر میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اتحاد و وحدت کے خواہاں ہیں تو ہمیں خدا کی راہ میں جہاد کرنا ہوگا اور خطے میں امریکہ،اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .