۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مولانا ڈاکٹر سید کاظم مہدی عروجؔ جونپوری

حوزہ/ اولاد کی تعلیم و تربیت اہم ترین مذہبی فریضہ ہے جو والدین کی بھر پور توجہ کا مستحق ہے تا کہ وہ زندگی کے ابتدائی دور میں خط اسلام پر چلنا شروع کردیں اور مستقبل میں صالح معاشرہ کے قیام میں فعال رکن بن سکیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور، ضلع اعظم گڑھ/ قرآن مجید میں ارشاد رب العزت ہورہا ہے ’’ اے رسول ! اپنے پروردگار کا نام لے کر پڑھو‘‘ ( سورہ علق آیت ۱)یہ سب سے پہلی وحی ہے جو نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر اس وقت نازل ہوئی جب آپ ؐ غار حرا میں مصروف عبادت تھے۔کتنے حیرت اور عبرت کا مقام ہے کہ جس رسول پر پہلی وحی نازل ہوئی اسی نبی کو امت کہتی ہے ان پڑھ۔اور پھر وہی نبی اپنی امت کو حکم دے رہا ہے ’’ علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور مسلمان عورت پر فرض ہے‘‘۔لہٰذا ہر مسلمان کو چاہیئے کہ وہ علم حاصل کرے اس کے لئے کسی سن و سال اور عمر کی قید نہیں ہے۔بچے ہوں ،جوان و نوجوان ہوں،سن رسیدہ ہوں سب پر علم حاصل کرنا فرض ہے۔ماں باپ اپنی اولاد کو جو کچھ دیتے ہیں اس میں سب سے بہتر عطیہ تعلیم و تربیت ہے۔اولاد کی تعلیم و تربیت اہم ترین مذہبی فریضہ ہے جو والدین کی بھر پور توجہ کا مستحق ہے تا کہ وہ زندگی کے ابتدائی دور میں خط اسلام پر چلنا شروع کردیں اور مستقبل میں صالح معاشرہ کے قیام میں فعال رکن بن سکیں۔

مبارکپور میں ’’تربیت اولاد اور والدین کی ذمہ داریاں ‘‘موضوع پر مولانا ڈاکٹر سید کاظم مہدی عروجؔ جونپوری کا بصیرت افروز بیان
مولانا ڈاکٹر کاظم مھدی عروج ؔ جونپوری مجلس کو خطاب کرتے ہوئے۔

دنیا علماء و مراجع کی قیادت و طاقت کا بارہا مشاہدہ کر چکی ہے۔عراق کو  داعش کے دست تعدی سے بچانے والے مرجع عالی قدر آیۃ اللہ سیستانی حفظہ اللہ ہیں تو ایران کو شیطان بزرگ کے چنگل سے بچانے والے رہبر معظم آیۃ اللہ خامنہ ای حفظہ اللہ ہیں ۔

مبارکپور میں ’’تربیت اولاد اور والدین کی ذمہ داریاں ‘‘موضوع پر مولانا ڈاکٹر سید کاظم مہدی عروجؔ جونپوری کا بصیرت افروز بیان

مبارکپور میں ’’تربیت اولاد اور والدین کی ذمہ داریاں ‘‘موضوع پر مولانا ڈاکٹر سید کاظم مہدی عروجؔ جونپوری کا بصیرت افروز بیان

ان خیالات کا اظہار معروف خطیب اہل بیت ؑالحاج مولانا ڈاکٹر سید کاظم مہدی عروجؔ جونپوری نے  طلاب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ،مبارکپور کی جانب سے منعقد مجلس سید الشہداء علیہ السلام بتاریخ ۷؍اکتوبر بروز جمعرات بوقت ۱۵:۹  بجے شب بمقام امام بارگاہ دربار حسینی  ،محلّہ شاہ محمد پور، مبارک پور،ضلع اعظم گڑھ(اتر پردیش) ھندوستان ’’ تعلیم اولاد اور والدین کی ذمہ داریاں ‘‘  موضوع پر خطاب کے دوران فرمایا۔

آخر میں مولانا  نے شہیدان کربلا کے مصائب بیان کرتے ہوئے کہا کہ کربلا میں حضرت امام حسین علیہ السلام کا کوئی ساتھی جاہل،ان پڑھ،گنوار نہیں تھا۔سب عشق اہل بیت ؑ کے جذبہ سے سرشار تھے تو ساتھ ہی علم اہل بیت کی طاقت کے پاسدار بھی تھے۔ 

مبارکپور میں ’’تربیت اولاد اور والدین کی ذمہ داریاں ‘‘موضوع پر مولانا ڈاکٹر سید کاظم مہدی عروجؔ جونپوری کا بصیرت افروز بیان

مجلس کا آغاز خیرات الحسن و ہمنوا ساتھیوں کی سوز خوانی سے ہوا۔ اس موقع پرالحاج مولانا ابن حسن املوی واعظ،مولانا کرار حسین اظہری استاد مدرسہ باب العلم،مولانا حسن اختر،مولانا نفیس،مولانا شمیم ریاض،ماسٹر شجاعت علی ،ماسٹر نسیم،ماسٹر لائق حسین ،ظفر عباس،ابوالقاسم،حاجی احمد رضا ،محمد قاسم جوادی وغیرہ سمیت کثیر تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔

مبارکپور میں ’’تربیت اولاد اور والدین کی ذمہ داریاں ‘‘موضوع پر مولانا ڈاکٹر سید کاظم مہدی عروجؔ جونپوری کا بصیرت افروز بیان

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .