حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،اعظم گڑھ،امام علی رضا علیہ السلام تیسری صدی ہجری میں مذہب امامیہ کے مجدد تھے، مام علی رضا علیہ السلام عالم آل محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم تھے، امام رضاؑ ضامن آہو تھے،یعنی ایک مرتبہ آپ نے ایک شکار کی ہوئی ہرنی کی فریاد پر اس کی ضمانت لی تو اس وحشی جانور نے بھی اپنی وحشیانہ عادتیں ترک کردیں اور امام رضا ؑ کے حکم کی تعمیل کو ذریعۂ نجات و آزادی قرار دیا۔ان خیالات کا اظہار خطیب اہل بیت حجۃ الاسلام مولانا ڈاکٹر سید کاظم مہدی عروج ؔ جونپوری نے پیغمبر اسلام کے آٹھویں وارث و جانشین شاہِ خراسان حضرت اما م علی رضا علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کی مناسبت سے امامباڑہ بارگاہِ زینب ؑ محلّہ پورہ صوفی مبارکپور ضلع اعظم گڑھ ،اتر پردیش،ہندوستان میں جناب ظفر عباس ابن الحاج مبارک حسین مرحوم ساکن شاہ محمد پور مبارکپور کی جانب سے منعقدہ محفل نور میں خطاب کے دوران کیا۔
اس کے بعد مقامی و بیرونی شعرائے کرام غلام پنجتن مبارکپوری،غمخوارؔ بجنوری،سید محمد مبارکپور، شبیہؔ گوپالپوری،چندن ؔفیض آبادی، ساغرؔ بنارسی، سہیل ؔ بستوی، وغیرہ نے بارگاہ ِ رسالت و امامت میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیئے، پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔اور نظامت کے فرائض شعیب ؔنوگانوی نے بحسن و خوبی انجام دیئے۔
اس موقع پر حجۃ الاسلام اآقای ابن حسن املوی واعظ،حجۃ الاسلام آقای مظاہر حسین پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور،حجۃ الاسلام آقائی کرار حسین اظہری، حجۃ الاسلام اآقای غلام پنجتن قمی، حجۃ الاسلام آقائ محمد مھدی۔حجۃ الاسلام آقای محمد تقی سمیت کثیر تعداد میں مومنین نے جشن میلاد میں شرکت کی۔
آخر میں اجتماعی طور سے جملہ مومنین و مومنات،علمائےدین،مراجع ذوی الاحترام بالخصوص حضرت ولی عصر امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی خدمات ِعالیات میں حضرت اما م علی رضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی تہنیت و تبریک پیش کی گئی۔اسلام اور مسلمانان ِجہان کی حفاظت و سالمیت اور تعمیر و ترقی و سر بلندی کے لیئے نیزپوری دنیا سے کورونا وبا کے خاتمہ کے لیئے دعائیںکی گئیں۔