۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
املو میں بسلسلۂ ہفتہ وحدت و بمناسبت ولادت با سعادت حضرت رسول خدا ؐ و امام جعفر صادق علیہ السلام سالانہ ’’جشن طلوع نیرین ‘‘کا انعقاد۔

حوزہ/ ملّت اسلامیہ کے درمیان اتحاد و یگانگت کے لئے بے شمار مثبت نقطے اور بنیادیں موجود ہیں پھر بھی مسلمانوں کے مختلف فرقوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کا فقدان ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،اعظم گڑھ/ دنیا جس برق رفتاری کے ساتھ علمی و معاشرتی میدان میں ترقی کرتی جارہی ہے ملکی اور عالمی سطح پر ملّت اسلامیہ میں اتحاد و وحدت کی ضرورت و اہمیت اتنی ہی زیادہ بڑھتی جارہی ہے۔افسوس کا مقام ہے کہ جن قوموں کے پاس اتحاد و اتفاق کا کوئی ایک بھی نقطہ اور مثبت بنیاد نہیں ہے وہ تو صرف منفی بنیادوں پر متحد ہیں ۔لیکن ملّت اسلامیہ کے درمیان اتحاد و یگانگت کے لئے بے شمار مثبت نقطے اور بنیادیں موجود ہیں پھر بھی مسلمانوں کے مختلف فرقوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کا فقدان ہے۔جبکہ قرآن مجید صاف طور سے تنبیہ کر رہا ہے’’اور اللہ کی اور اس کے رسول کی اطاعت کرتے رہو اور آپس میں جھگڑا نہ کرو ورنہ بزدل ہو جاؤگے اور تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی‘‘(سورہ انفال آیت ۴۶)

تصویری جھلکیاں: املو میں بسلسلہ ہفتہ وحدت و بمناسبت ولادت با سعادت حضرت رسول خدا و امام جعفر صادق (ع) سالانہ ’’جشن طلوع نیرین ‘‘کا انعقاد

ان خیالات کا اظہارحجۃ الاسلام مولانا سید ندیم اصغر رضوی نے بتاریخ ۶؍نومبر بروز سنیچر بوقت ۷؍ بجے شب بمقام عزاخانہ زہراء محلّہ املو،مبارکپور ضلع اعظم گڑھ (اتر پردیش ) ہندوستان میں امامیہ فیڈریشن املو کی جانب سے بسلسلۂ ہفتہ ٔ وحدت و بمناسبت ولادت با سعادت حضرت رسول خدا ؐ و حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سالانہ ’’جشن طلوع نیرین ‘‘میں خطاب کے کے دوران کیا۔

مولانا نے مزید فرمایا کہ کتنی حیرت اور غیرت کی بات ہے کہ پوری دنیا کے گوشے گوشے میں حضرت رسول خدا ؐ کا جشن ولادت نہایت تزک و احتشام اور دھوم دھام سے منایاجاتا ہے کہ چاردانگ عالم میں ہر سودرودوسلام کے فلک شگاف نعروں سے فضا گونج رہی ہے لیکن جس شہر میں جس ملک میں رسول خدا کی ولادت  با سعادت ہوئی یعنی سعودیہ عربیہ وہاں سنّاٹا چھایاہوا ہے۔درود و سلام کی عظمت و فضیلت بیان کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ تمام مسلمانوں کا متفق علیہ شرعی مسئلہ ہے کہ نماز کے بغیر اللہ کی کوئی عبادت قبول نہیں اور بغیرنبی پر درود و سلام کے کوئی نمازقابل قبول نہیں۔ 

پروگرام کا آغاز قاری ذیشان جعفری نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔اس کے بعد سرفراز حسین،معراج جعفری ،حسن محمد و ہمنوا  اور انجمن امامیہ املو،انجمن معصومیہ شاہ محمد پور،انجمن انصار حسینی قدیم پورہ باغ مبارکپور،انجمن عباسیہ نوادہ،انجمن حسینیہ املو،انجمن نو نہال حسینی پرانی بستی بکھری مبارکپور،انجمن سجادیہ پورہ دیوان مبارکپور نے بار گاہ رسالت و امامت میں ہدیہ ٔ نعت و منقبت پیش کئے۔

اس موقع پر مولانا ابن حسن املوی واعظ،مولانا مظاہر حسین پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور،مولانا مظاہر انور مدرس اعلیٰ مدرسہ امامیہ املو،مولانا جاوید حسین نجفی،مولانا جرار حسین نجفی،مولانا عون محمد نجفی،مولانا حسن مھدی نجفی،مولانا محمد مھدی قمی، مولانا محمد اعظم قمی،محمد عباس قمی،حسن عباس شہیدی ،مولانا تہذیب باقر املوی ،شاہ عالم گڈو جمالی ایم ایل اے حلقہ مبارکپور ،سید ثمر نقوی، حاجی عبد المقتدر عرف حاجی پلّو رسول پور مبارکپور،ماسٹر قیصر جاویدؔاملوی نے بطور مہمانان خصوصی شرکت کی۔اور بلا تفریق مسلک و مذہب کثیر تعداد میں لوگ جشن میلاد کے اس سالانہ پروگرام میں شریک ہوئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .