۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
املو مبارکپور میں اپنی روایات کے ساتھ عزاداری

حوزہ/ املو مبارکپور اور اطراف و اکناف میں اپنی تمام تر سابقہ روایات کے ساتھ پہلی محرم سے عزاداری کی مجالس وغیرہ کے پروگرام شان و شوکت اور عزت و احترام کے ساتھ منعقد ہورہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،املو،مبارکپورضلع اعظم گڑھ(اتر پردیش) ہندوستان/ کورونا وبا کے سبب گزشتہ دو سال سے قریب دنیا بھر میں تمام مذہبی اور سیاسی اور ثقافتی جلسے اور جلوسوں پر پابندیاں عائد تھیں جس کی وجہ سے نواسۂ رسول الثقلیں حضرت امام حسین علیہ السلام کا غم بھی خاطر خواہ طور پر عزاداران ِ حسین نہیں منا سکے تھے۔مگر اللہ کا شکر ہے اس سال اپنی تمام تر سابقہ روایات کے ساتھ پہلی محرم سے عزاداری کی مجالس وغیرہ کے پروگرام شان و شوکت اور عزت و احترام کے ساتھ منعقد ہورہے ہیں۔ املو مبارکپور اور اطراف و اکناف میں ساتویں محرم کو اور آٹھوین محرم کی شب میں حضرت عباس ابن علی علیہ السلام کی یاد میں علم مبارک کے جلوس قدیم روایت کے مطابق پر وقار طور پر نکالے جاتے ہیں جس میں خصوصیت سے حضرت عباس علیہ السلام کی دردناک شہادت کا ذکر کیا جاتا ہے۔

اسی سلسلہ میں مثل سالہائے گزشتہ اس سال بھی عزا خانہ ابو طالب محلہ محمود پورہ املو،مبارکپور میں مجلس عزا کا انعقاد ہوا اور صحن امام باڑہ میں علم مبارک نصب کئے گئے جس کے گرد ماتمداروں اور زائروں کا مجمع ماتم کناں ہوا۔اس کے بعد جلوس علم برآمد ہوا۔جس میں انجمن حسینیہ ،انجمن جوانان حسینی اور انجمن امامیہ نے نو حہ خوانی و سینہ زنی کی۔

حضرت عباس بن علی بن ابی طالبؑآپ کربلا میں امام حسین ؑکی فوج کے سپہ سالار اور علمدار تھے۔ آپ واقعہ کربلا میں امام حسینؑ کے ساتھیوں اورننھی سکینہ ودیگر پیاسے بچوں کے لئے فرات سے پانی لانے گئے تھے۔ آپ اور آپ کے بھائیوں نے عبیداللہ بن زیاد کے امان نامہ کو ٹھکرایا اور امام حسینؑ کی فوج میں رہ کر جنگ کرتے ہوئے شہید ہوئے۔ آپ کو باب الحوائج اور سقائے کربلا کے نام سے بھی یاد کرتے ہیں۔ آپ کے علم کے ساتھ ایک چھوٹا سا مشکیزہ بھی بندھا ہوا ہوتا ہے۔ ان کی عظمت کی بنا پر شیعہ حضرات بعض جگہوں پر نو (9) محرم اور بعض جگہوں پر آٹھ (8) محرم کو ان کی یاد میں عزاداری کرتے ہیں۔

شیعہ ائمہ نے بہشت میں آپ کا عظیم مقام بیان کیا ہے اور بہت ساری کرامات بھی بیان کی ہیں جن میں سے ایک حاجت روائی ہے۔ یہاں تک کہ غیر شیعہ اور غیر مسلمان کی بھی جاجت روائی کرتے ہیں۔چنانچہ ہندو عورتیں اور مرد آج بھی عزاخانہ ابو طالب املو میں علم مبارک کے سامنے چڑھاوا چڑھاتے ہیں اور دعائیں مانگتے ہیں۔

مولانا ابن حسن املوی واعظ نے اپنے ایک بیان میں عزدارن ِامام مظلوم کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے عقیدت و احترام کے ساتھ پر امن طور پر عزادار ی منانے اور ملک میں امن و امان کی برقراری اور ترقی کے لئے دعائیں کرنے کی اپیل کی ہے۔

املو مبارکپور میں اپنی روایات کے ساتھ عزاداری


لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .