حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،املو،مبارکپور، ضلع اعظم گڑھ (اتر پردیش) ہندوستان/ قرآن واحد آسمانی کتاب ہے جس کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ نے لیا۔اللہ انسانوں سے حفاظتِ قرآن کا مطالبہ نہیں کرتا بلکہ تلاوتِ قرآن کا تقاضا کرتا ہے۔ قرآن مجید کے سور الحجر میں ارشاد رب العزت ہو رہا ہے کہ ہم نے ہی قرآن کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کریں گے۔ہر عہد و عصر میں قرآن و ایمان کے دشمنوں کا اصل مقصد و منشاء قرآن کو مٹانا نہیں تھا بلکہ قرآن کو بدلنا مقصد تھا ،اپنی مرضی کے مطابق قرآن میں ردو بدل کرنا ،آیتوں میں کمی و بیشی کرنا چاہتے تھے اور آج تک بھی یہی سازشیں ہو رہی ہیں ۔مگر ہر دور میں دشمنان ِقرآن ناکام و نامراد رہے ہیں اورقیامت تک ناکام رہیں گےکیونکہ قرآن کوئی لاوارث کتاب نہیں ہے ،ہر دور میں اللہ کی طرف سے معصوم الٰہی نمائندے قرآن کے وارث و محافظ رہے ہیں اور رہیں گے۔
ان خیالات کا اظہار حجۃ الاسلام مولانا سید محمد مہدی سربراہ جامعہ امام مہدی اعظم گڑھ نے عزا خانہ ٔ ابوطالب محلہ محمود پورہ ،املو مبارکپور میں حضر ت مام زین العابدین علیہ السلام کے یوم شہادت کی مناسبت سے منجانب لشکرِ عباسؑ املو منعقدہ مجلس عزا ء سے خطاب کے دوران کیا۔
مولانا نے مزید فرمایا کہ کربلا میں دشمنان ِقرآن و ایمان نے حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے بہتر رفقاء کو نہایت بے رحمی سے شہید کر دینے کے بعد سونچا کہ اب قرآن میں اپنی من مرضی کے مطابق جو چاہیں گے جیسے چاہیں گے ردوبدل کر لیں گے مگر اچانک نوک نیزہ پر بلند حضرت امام حسین ؑ کے سر بریدہ نے قرآن پاک کی تلاوت کر کے دشمنوں کے تمام تر منصوبوں کو خاک میں ملا دیا گویا اعلان کردیا کہ قرآن میں قیامت تک کبھی کوئی تغیر و تبدل نہیں ہو سکتا۔
آخر میں مولانا نے امام زین العابدین علیہ السلام کی شہادت کے احوال بیان کئے جس کو سن کر سامعین کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں۔
پروگرام کا آغاز افتخار حسین و ہمنوا ساتھیوں کی سوز خوانی سے ہوا ۔اور اس دوران شبیہ تابوت امام زین العابدین علیہ السلام بھی برآمد ہوا اور انجمن جوانان حسینی املو کے ممبران نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کی۔
اس موقع پر مولانا ابن حسن املوی واعظ،مولانا مختار حسین،شان حیدر ڈی ایس پی اعظم گڑھ،مولانا محمد اعظم،مولانا محمد عباس،مولانا حسن عباس شہیدی،مولانا حسن اصغر،نور الحسن کربلائی،حاجی عاشق ھسین،حاجی ابن حسن وغیرہ سمیت کثیر تعداد میں مومنین نے مجلس میں شرکت کی۔