حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کینیڈا کی سرزمین پر ریاست پنجاب کے علیحدگی پسند شخص کی ہلاکت میں دہلی کے خلاف عائد قتل کے الزامات کی وجہ سے ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی کے تسلسل میں، ہندوستان نے کینیڈا کو "دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ" قرار دیا۔
سی این این کے مطابق، ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعرات (21 ستمبر2023) کو ایک سخت بیان میں کہا کہ کینیڈا کو اپنے بین الاقوامی امیج کے بارے میں فکر مند ہونا چاہیے، انہوں نے کہا: "اگر آپ ساکھ اور امیج کو نقصان پہنچانے کے مسائل کے بارے میں بات کریں تو وہ ملک جس کو اس سلسلے میں غور کرنے اور فکرمند ہونے کی ضرورت ہے، وہ کینیڈا ہے، کینیڈا دہشت گردوں، انتہا پسندوں اور منظم جرائم کے لیے محفوظ پناہ گاہ ہے۔"
ہندوستانی سفارت کار کا یہ بیان ہندوستان کی جانب سے کینیڈین شہریوں کے لیے ویزا کی درخواستیں معطل کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے جون میں برٹش کولمبیا میں دو نقاب پوش افراد کے ذریعہ سے ہریپ سنگھ کو گولی مار کر قتل کئے جانے کے پیچھے ہندوستان کا ہونے کا امکان ظاہر کیا تھا، اس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہو گئے ۔
ہندوستان نے ان دعوؤں کی سختی سے تردید کی ہے اور انہیں مضحکہ خیز اور متعصبانہ قرار دیا ہے، ہندوستانی ترجمان نے کہا کہ کینیڈا نے اپنے دعوے کی تائید کے لیے کوئی خاص معلومات فراہم نہیں کیں۔