حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، فرزندرسول (ص)، سلطان عرب و عجم حضرت امام علی بن موسی رضا علیہ السلام 11 ذی القعدہ 148 ہجری قمری کو مدینہ منورہ میں اس دنیا میں تشریف لائے اور صفر کے مہینے کی آخری تاریخ میں آپ کی شہادت واقع ہوئی ۔
حضرت امام رضا علیہ السلام کے علم کا اتنا شہرہ تھا کہ آپ علیہ السلام کے معروف لقب "رضا" کے ساتھ ساتھ آپ کو "عالم آل محمد" کے نام سے بھی شہرت حاصل تھی- آپ کا اسم گرامی علی اور کنیت ابوالحسن ہے۔
فرزند رسول حضرت امام علی بن موسی رضا علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر آج پورا ایران سوگ میں ڈوبا ہوا ہے۔ مشہد مقدس میں واقع حرم امام رضا (ع) اس وقت عزاداروں اور سوگواروں سے کھچا کھچ بھرا ہوا ہے۔ جو دسیوں لاکھ کی تعداد میں ملک کے مختلف علاقوں سے یہاں آئے ہوئے ہیں۔
حضرت امام علی بن موسی رضا علیہ السلام کے یوم شہادت کی مناسبت کے پیش نظر غیر ملکیوں کی بڑی تعداد بھی مشہد مقدس پہنچ چکی ہے۔ پاکستان، ہندوستان، عراق، لبنان، آذربائیجان، افغانستان سمیت دنیا کے دسیوں ممالک سے کئی ہزار زائرین اس وقت مشہد مقدس میں موجود ہیں جو اپنے مولا و آقا، امام ثامن و ضامن حضرت علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کا سوگ بڑی عقیدت و احترام کے ساتھ منا رہے ہیں۔
ایران کے دیگر تمام شہروں، قصبوں دیہاتوں میں بھی عزاداری و سوگواری کا سلسلہ جاری ہے۔ دارالحکومت تہران، قم المقدس اور شیراز میں واقع روضات عالیات میں بھی عزاداری کا سلسلہ جاری ہے۔ مومنین حضرت بی بی فاطمہ معصومہ (س) اور حضرت احمد بن موسیٰ شاہچراغ (ع) کو ان کے غریب الوطن بھائی کا پرسہ دے رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ معتبر روایات کی بنا پر فرزند رسول حضرت امام علی بن موسی رضا علیہ السلام کی شہادت سنہ ۲۰۳ ہجری آخرِ صفر میں واقع ہوئی۔ خلیفۂ وقت مامون عباسی نے زہر آلود انگور کے ذریعہ خراسان کے سناباد علاقے میں امام علیہ السلام کو شہید کر دیا تھا۔