حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے11 ذی ذیقعد امام ہشتم امام علی بن موسی رضا علیہ السّلام کے یوم ولادت باسعادت کے مبارک موقع پر عالم اسلام کو تبریک پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دین اسلام کی اساس اور بنیاد کو مستحکم کرنے اور اپنے جد امجد پیغمبر گرامی ۖ کی تعلیمات سے زمانے کو بہرہ مند کرنے کی خاطر اپنے والد گرامی حضرت امام موسی کاظم علیہ السّلام کی شہادت کے بعد انتہائی مشکل اور نامساعد حالات میں منصب امامت کی ذمہ داریاں نبھائیں اور علوم و فنون، شعبہ طب، مباحثہ و مناظرہ، معجزات کے میدانوں میں خاص طور پر دین اسلام کی نشر و اشاعت کا فریضہ انجام دیتے ہوئے پیغمبرانہ مشن کی تکمیل کے لئے کوشاں رہے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ امام رضا علیہ السّلام کے علم و حکمت سے لبریز ارشادات سیاست و حکومت، سماجیات، اصلاح معاشرہ، انسانی فلاح و ترقی خاص طور پر ادیان عالم پر دین حق کی برتری جیسے امور میں رہنما اصول ہمیشہ کے لئے متلاشیان حق کے لئے مشعل راہ ہیں۔ معروف اسلامی مورخ الذھبی نے امام رضا علیہ السّلام کی مدح و ثنا کرتے ہوئے تحریر کیا کہ ''وہ امام ابوالحسن علیہ السّلام ہیں اور اپنے دور کے ہاشمیوں کے آقا و سردار ہیں وہ ان میں سے سب سے زیادہ شگفتہ اور متقی و پرہیزگار ہیں، مامون نے ان کے اس احترام کے سبب انہیں نوازا اور جانشین مقرر کیا۔
علامہ سید ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ امام رضا علیہ السّلام کے مقام و مرتبے اور عظمت کے پیش نظر امام سے رہنمائی کی خاطر آپ کو امور مملکت میں شامل کیا گیا چنانچہ غلبہ دین کی خاطر امت مسلمہ کے وسیع تر مفاد میں اس منصب کو قبول کرکے عالم اسلام اور انسانیت کی رہبری و ہدایت کی۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ آئمہ اطہار علیہم السّلام کی سیرت و کردار کو اپناکر دنیوی و اخروی نجات کا سامان فراہم کیا جاسکتا ہے اور امام رضا علیہ السّلام کی حیات طیبہ کا مطالعہ کرکے ان کے اقوال و افعال کی پیروی کرتے ہوئے ہم اپنی زندگیوں کو دین اسلام کے سانچے میں ڈھال سکتے ہیں۔ زہر سے شہادت کئے جانے والے امام ہشتم امام رضا علیہ السّلام کا مزار مقدس مشہد میں آج بھی مرجع خلائق ہے۔