۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
سید عمار حکیم

حوزہ / عراق میں "حکمت ملی تحریک" کے سربراہ نے کہا: ہمیں اختلافات کو دور کرنے اور انہیں رواداری اور مفاہمت کے مواقع میں تبدیل کرنے کے لیے امام رضا علیہ السلام سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے گروہ ترجمہ کے مطابق، عراق میں "حکمت ملی تحریک" کے سربراہ حجت الاسلام سید عمار حکیم نے امام رضا علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پر ایک خطاب میں کہا: آٹھویں حجتِ خدا حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا (ع) کو اپنے زمانے کے بہت بڑے چیلنجز سمیت اندرونی اور بیرونی طور پر آپ کو بہت زیادہ مشکلات کا سامنا تھا لیکن انتہائی کٹھن حالات اور انتہائی پیچیدہ مراحل میں بھی آپ نے اپنی حکمت، منطق کی شائستگی، فصاحت و بلاغت اور حاضر جوابی کو ترک نہیں کیا۔ یہاں تک کہ دوسرے ادیان کے علما اور دیگر اسلامی مذاہب کے علماء سے آپ کے علمی مناظروں نے لوگوں کے ذہنوں کو اپنی طرف جلب کر لیا کیونکہ آپ علیہ السلام تمام پیچیدہ مسائل کا انتہائی معقول دلیل اور شائستگی سے جواب دیتے تھے اور مختلف دینی شبہات کو انتہائی فصاحت کے ساتھ رد کرتے تھے۔

انہوں نے مزید کہا: ہمیں بھی آپسی مسائل کے دوران استدلال اور منطق کی زبان میں گفتگو کو ترجیح دینے کے ساتھ ساتھ اختلافات کو حل کرنے اور انہیں رواداری اور مفاہمت کے مواقع میں تبدیل کرنے کے لیے امام رضا علیہ السلام سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .