حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے آسمان امامت و ولایت کے آٹھویں درخشاں ستارے حضرت امام علی بن موسیٰ رضا علیہ الصلوات والسلام کی ولادت باسعادت کے پر مسرت موقع پر امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف، مقام معظم رہبری سید علی خامنہ ائ اور تمام محبان محمد و آل محمد علیہم السلام کی خدمت میں ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرزند رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، سلطان عرب و عجم نے اپنے فضائل و کمالات کے ان مٹ نقوش چھوڑے، آپ ع کے علم کا اس قدر شہرہ تھا کہ رضا کے ساتھ ساتھ آپ کو عالمِ آل محمد علیہم السلام کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا، امام رضا علیہ السلام کے علمی جاہ و حشم سے اس وقت کے بڑے بڑے علماء وفقہاء مرعوب تھے اور آپ ع سے کسی بھی مسئلے میں رجوع کر کے اپنی علمی تشنگی دور کرتے اور آپ کی قابلیت کی گواہی دیتے۔
انہوں نے کہا کہ امام علیہ السلام کا جلات و قدر، عزت و شرف میں کوئی ثانی نہیں تھا، اپنے رب کی عبادت و بندگی میں راتوں کو کم سوتے تھے، اپنے جد اقدس کی سیرت کے مطابق صدقہ و خیرات کو رات کی تاریکی میں ادا کرتے، جسے اپناتے ہوئے آج بھی دکھی انسانیت کو مسائل سے نکالا جا سکتا ہے، آپ کی ذاتِ اقدس مکارم اخلاق کی عالی ترین مثال اور عدل وانصاف میں سب کے لیے نمونہ ہدایت تھی، آپ کی لوگوں کے ساتھ حسن معاشرت اور پاکیزہ کردار و سیرت کے کئی روشن نمونے موجود ہیں، جن پر عمل پیرا ہو کر ہم سب بھی اپنے معاشرے کو حسن سلوک کا گہوارہ بنا سکتے ہیں، حاکم وقت آپ کی ذاتِ مبارکہ کی حقانیت سے خوفزدہ رہتے ہوئے آپ پر مختلف حیلے بہانوں سے پابندیاں عائد کرتے رہے، ان تمام عیاریوں اور مکارانہ چالوں کے باوجود آپ نے دین اسلام کی سربلندی کے لئے حق وہدایت کی روش جاری رکھی، جو کہ آج کے دور میں بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔