۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
 سید ساجد نقوی

حوزہ / قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: امام علی نقی الہادی (ع) نے علم، روحانیت اور تبلیغ کے ذریعہ انفرادی اور ذاتی زندگی میں جہاں انسانوں کی رہنمائی فرمائی وہاں اجتماعی طرز زندگی اور حکمرانی جیسے معاملات میں بھی لوگوں کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 3 رجب المرجب امام علی نقی علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر جاری پیغام میں کہا: جب ہم کسی بھی امام کی حیات طیبہ کا مطالعہ کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ ائمہ طاہرین علیہم السلام نے پیغام رسالت کی پیروی اور لوگوں کو دین اسلام کی حقانیت سے روشناس کرانے کے لئے تمام تر مشکلات اور مصائب برداشت کر کے اپنی زندگیوں کو خدمت دین کے لئے وقف کیا اور اس راستے میں اپنی جان تک کے نذرانے پیش کئے۔

انہوں نے کہا: امام علی نقی الہادی علیہ السلام نے علم، روحانیت اور تبلیغ کے ذریعہ انفرادی اور ذاتی زندگی میں جہاں انسانوں کی رہنمائی فرمائی وہاں اجتماعی طرز زندگی اور حکمرانی جیسے معاملات میں بھی لوگوں کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا۔ اسی لئے آپ علیہ السلام کی سیرت آج بھی دنیا کے ہر انسان اور ہر معاشرے کے لئے مشعل راہ اور نمونہ عمل ہے۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: حضرت امام علی نقی علیہ السلام نے منصب امامت پر فائز ہو کر قرآن کریم کے ساتھ ساتھ سنت و سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام سمیت اپنے اجداد سے ودیعت ہونے والے علم، مرتبے، منزلت، روحانیت اور عمل کے ذریعہ اپنے وقت کے عام انسان، عام مسلمان اور حکمران کو رشد و ہدایت فراہم کی۔ جس کے اثرات امام ہادی علیہ السلام کے دور میں ان کے معاشرے اور ماحول میں واضح انداز میں مرتب ہوئے اور لوگوں کی کثیر تعداد راہ حق اور سچائی کی طرف متوجہ ہوئی۔

انہوں نے دین حق کی سربلندی اور انسانیت کی فلاح و نجات کے لئے قید و بند کی سختیاں برداشت کیں لیکن اپنے پاکیزہ ہدف و مشن سے پیچھے نہ ہٹے۔اپنے جد امجد پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک حدیث "ایمان دل میں ہوتا ہے اور اعمال اس کی تصدیق کرتے ہیں" جبکہ "اسلام زبان سے اقرار کا نام ہے" دین اسلام کی باریکیوں کو سب پر آشکار کر کے اصلاح نفس کی تعلیم عام کی۔

علامہ سید ساجد نقوی نے مزید کہا: دور حاضر میں دنیائے انسانیت کو بالعموم اور عالم اسلام کو بالخصوص جن بحرانوں اور چیلنجز کا سامنا ہے اور انسانی معاشرہ جس گراوٹ کا شکار ہو چکا ہے اس میں انسانوں کو ہدایت اور روحانیت کی ضرورت ہے جو انہیں حضرت امام علی نقی علیہ السلام کی سیرت کا مطالعہ کر کے اور اس پر عمل کر کے ہی حاصل ہو سکتی ہے لہذا ہمیں چاہئے کہ ہم امام علیہ السلام کی سیرت پر عمل کر کے انسانیت کو مسائل سے نجات دلائیں اور حقیقی اسلامی و جمہوری سسٹم رائج کر کے عدل و انصاف سے مزین معاشرے تشکیل دیں اور اپنا انفرادی و اجتماعی کردار ادا کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .