حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سلسہ امامت کی آخری کڑی حضرت ولی العصر حجت ابن حسن العسکری کے یوم ولادت باسعادت کی موقعہ پر جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے عالم اسلام بالخصوص وابستگان امامت و ولایت کی خدمت میں ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہوئے عالم بشریت کی امن و سلامتی اور عالم اسلام کی سربلندی کے لئے دعا کی جشن میلاد امام زمانہ ؑ کی مناسبت سے حوزہ علمیہ جامعہ باب العلم میر گنڈ بڈگام میں ایک پروقار محفل میلاد منعقد ہوئی محفل میلاد میں جن دیگر علماے دین نے شرکت کی۔
شرکت کرنے والے علمائے کرام میں حجت الاسلام آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی ،حجت الاسلام سید محمد حسین موسوی گریند ،حجت الاسلام سید یوسف موسوی ،حجت الاسلام سید محمد صفوی اور حوزہ جامعہ باب العلم کے معلمین شامل ہیں، محفل میلاد سے خطاب کرتے ہوئے آغا صاحب نے ولادت امام زمانہ ؑ اور امام ؑ کی غیبت کبریٰ سے متعلق حالات اور واقعات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا : ظہور امام زمانہ ؑ اور تصور مہدی ؑ مسلمانوں کے تمام اہل مسالک کا غیر متزلزل عقیدہ ہے بلکہ دیگر ادیان عالم میں بھی ایک عالمی نجات دہندہ کا تصور پایا جاتا ہے جو دنیاے بشریت کو تمام قسم کی نا انصافیوں اور ظلم و جور سے نجات دلائیں گے تاہم پیغمبر اسلام ؐ نے اس منجی بشریت کا مکمل تعارف کرایا ہے جس سے متعلق احادیث کی تمام بڑی کتابوں میں سند صیح کے ساتھ احادیث موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرہ ارض پر روز افزوں انسانیت سوز حالات ، ظلم و نا انصافیوں کی ارزانی ،اخلاقی روحانی اور دینی اقدار کا خاتمہ اور مظلوم اقوام پر مسلط قوتوں کا جبر و قہر ایسے آثار ہیں جو حضرت ولی العصر ؑ کے انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتے ہیں، امام ؑ کی غیبت میں ان کے پیروکاروں اور حقیقی انتظار کرنے والوں کا فریضہ ہے کہ وہ امام زمانہ ؑ کے ظہور کے لئے راہ ہموار کریں اور ہر سطح پر آمادگی کا مظاہرہ کریں انہوں نے کہا کہ اس آمدگی کی راہ میں پہلا قدم دین کی طرف مکمل سامراجیت اور استکباری قوتوں سے اظہار برائت ہے۔
اس موقع پر بانی انقلاب اسلامی ایران حضرت امام خمینی ؒ کی حیات اور انقلاب کارناموں پر مبنی منظور احمد زمان کی کتاب ـ"دیوان امام خمینی ؒ" کی رونمائی صدر انجمن شرعی شیعیان کے ہاتھوں انجام دی گئی ۔محفل کے اختتام پر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے پیادہ روان ،گھوڑ سواران اور موٹر سائیکل سواران پر مشتمل اپنی نوعیت کی منفرد ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔