۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
ہنگو سیمینار

حوزه/البصیرہ خیبرپختونخواہ اور مدرسہ دار القران امام خمینی رئیسان ہنگو پاکستان کی جانب سے انقلابِ اسلامی ایران کی 44ویں سالگرہ کی مناسبت سے "احیاء تشیع میں نظریہ ولایت فقیہ کا کردار " کے عنوان سے ایک پروقار سمینار کا انعقاد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، البصیرہ خیبرپختونخواہ اور مدرسہ دار القران امام خمینی رئیسان ہنگو پاکستان کی جانب سے انقلابِ اسلامی ایران کی 44ویں سالگرہ کی مناسبت سے "احیاء تشیع میں نظریہ ولایت فقیہ کا کردار " کے عنوان سے ایک پروقار سمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں ضلع کوہاٹ، ضلع ہنگو اور ضلع اورکزئی سے جوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

نظام و نظریہ ولایت فقیہ امام خمینی کا اختراع نہیں، بلکہ اجراء ہے، علامہ محمد بشیر جمارانی

مقررین میں معروف عالم دین علامہ محمد بشیر جمارانی صاحب، مدرس جامعہ عسکریہ ہنگو علامہ ساجد علی مطہری صاحب اور پرنسپل مدرسہ امام خمینی رئیسان ہنگو علامہ منتظر مہدی صاحب شامل تھے۔

نظام و نظریہ ولایت فقیہ امام خمینی کا اختراع نہیں، بلکہ اجراء ہے، علامہ محمد بشیر جمارانی

رپورٹ کے مطابق، علماء کرام نے ولایت فقیہ کے موضوع اور انقلاب اسلامی کے ثمرات پر تفصیلی گفتگو فرمائی۔شعراء کرام نے انقلاب اسلامی کے حوالے سے اپنا کلام پیش کیا۔سیمینار کے آخر میں انقلاب اسلامی کی چوالیسویں سالگرہ کی مناسبت سے علماء کرام نے کیک بھی کاٹا۔

نظام و نظریہ ولایت فقیہ امام خمینی کا اختراع نہیں، بلکہ اجراء ہے، علامہ محمد بشیر جمارانی

اس عظیم سمینار میں، مدرسہ انوار المدارس کلایہ ضلع اورکزئی کے پرنسپل علامہ سید مرتضیٰ عابدی صاحب، علامہ محمد آشرف قرائتی صاحب، صدر مجلس وحدت مسلمین ضلع کوہاٹ علامہ صابر علی نجفی رجائی صاحب، علامہ ہدایت علی مبلغی صاحب، علامہ حافظ محمد حسین بہشتی صاحب، علامہ نورشاد علی صاحب، علامہ سید ہاشم شیرازی صاحب اور علامہ نجات حسین صاحب بھی شریک تھے۔

نظام و نظریہ ولایت فقیہ امام خمینی کا اختراع نہیں، بلکہ اجراء ہے، علامہ محمد بشیر جمارانی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .