۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
رام پور میں جشن حیدر کرار کا انعقاد

حوزہ/ دنیا میں آج جگہ جگہ پر علی علیہ السلام  کے مبارک یوم پیدائش پر محفلیں اور جشن منائے جارہے ہیں ۔ اس دن و تاریخ کو یوم پدر کے نام سے بھی شیعہ حضرات مناتے ہیں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رام پور/ سالہائے گزشتہ کی روایات کو باقی رکھتے ہوئے امسال بھی انجمن حیدری کی جانب سے محفل سعید جشن حیدر کرار کا امام باڑہ قلعہ رام پور میں مبر آف شیعہ پرسنل لاء بورڈ لکھنو اور سنی شیعہ اتحاد کے علمبردار مولانا سید محمد زمان باقری کی صدارت اور تنویر سحری کی زیر نظامت منعقد ہوا۔ قبل از تقریب مؤمنین کی موجودگی میں ولادت جشن علی علیہ السلام کا کیک بھی کاٹا گیا ۔ اس محفل میں بیرونی مقامی شعراء نے اپنا اپنا کلام مولا علی علیہ السلام کی یوم پیدائش کی مناسبت سے پیش کیا۔ 

مولانا سید زمان باقری نے اپنے خطاب میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا میں ایک ہی نام گونج رہا ہے اور وہ ہے سیدنا علی علیہ السلام کا ۔ رام پور سمیت پوری دنیا میں علی کے مبارک یوم پیدائش پر جشن کا ماحول ہے آج جمعہ اسلامی تاریخ ماہ رجب کی 13 تاریخ ہے آج کا دن بہت ہی مبارک ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ پیغمبر اسلام کے داماد، حضرت علی علیہ السلام کا مبارک یوم پیدائش ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ علی ابن ابی طالب علیہ السلام  کی پیدائش معجزہ کی شکل و صورت میں عین کعبہ میں ہوئی ۔ ان کی والدہ فاطمہ بنت اسد کعبہ کے پاس گئیں تو کعبہ کی دیوار میں اپنے آپ در بن جاتا ہے اور وہ اس کے اندر چلی جاتی ہیں۔ اور وہ اسکے اندر چلی جاتی ہیں اور اسی وقت آپ کی مبارک آغوش میں حضرت علی علیہ السلام کی شکل و صورت میں ایک چاند دنیا میں آتا ہے ۔ دنیا میں آج جگہ جگہ پر علی علیہ السلام  کے مبارک یوم پیدائش پر محفلیں اور جشن منائے جارہے ہیں ۔ اس دن و تاریخ کو یوم پدر کے نام سے بھی شیعہ حضرات مناتے ہیں ۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنے آخری حج اور آخری عمر کے حصہ میں حضرت علی کو مکہ سے کچھ فاصلہ پر غدیر خم کے میدان میں سوا لاکھ  کے حاجیوں کے درمیان میں اپنا خلیفہ اور جانشین مقرر کیا تھا ۔ 

اس موقع پر مدرسہ جمعیت الانصار کے روح رواں خالد حسین انصاری ، تصوف آرگنائزیشن کے صدر مولانا شاہ خالد خان سمیت بڑی تعداد میں شعراء و ادباء اور عاشقین علی و حسین علیہ السلام موجود تھے ۔ بعد از اشعار و منقبت کا سلسلہ و آخری شب تک جاری و ساری رہا ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .