۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
افغانستان

ہم مجمع علماءوواعظین پوروانچل ہندوستان کی جانب سے کابل شیعہ اسکولوں میں ہوئے مذکورہ جان لیوا بم دھماکوںکے واقعات کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔ظالموں پر لعنت کرتے ہیں۔شہید ہونے والے طلباء و طالبات کے لئے جنت میں علو ِ درجات کی دعا کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،اعظم گڑھ(اتر پردیش)ہندوستان/داعش،طالبان،القاعدہ،لشکر طیبہ،جیش محمد،وہابی،دیوبندی،سلفی دہشت گرد تنظیموں،جماعتوں اور نام نہاد جنگجو خونخوار نام نہاد مسلمانوں کے انسانیت سوز جرائم کی خبریں سن کر دل خون کے آنسو رو رہا ہے اور زبان پر رنج و افسوس اور حسرت و یاس کے ساتھ یہ فریاد ہے:
کسے خبر تھی کہ لے کر چراغ مصطفویؐ
جہاں میں آگ لگاتی پھرے گی بو لہبی
ابھی گزشتہ روز ماہ رمضان المبارک جیسے مقدس و عظیم ترین عبادتوں کے مہینہ میںافغانستان کی قومی راجدھانی کابل میں دو شیعہ اسکولوں میں جس بے رحمی و بے دردی کے ساتھ تحصیل علم میں مصروف شیعہ مسلمان طالب علموں کو چند بم دھماکوں کے ذریعہ خاک و خون سے نہلا دیا گیا اس سے پوری دنیا میں یہ پیغام عام ہو رہا ہے کہ داعش کے انسانیت سوزجرائم کی تاریخ میں ایک دو تین اوراق یا ابواب نہیں بلکہ بے قصور شیعہ طالب علموں کے خون سے آلود اسکولی کتابوں کا انبار لگ گیا۔ اس طرح افغانستان ایک بار پھر لہو لہان ہو گیا۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔

یاد رہے کہ عراق،شام،یمن،افغانستان، پاکستان اور دنیا کے دیگر ملکوں میں اکثر داعشی بھیڑئیے شیعوں کے اسکولوں،مدرسوں،مسجدوں،امام بارگاہوں،روضوں،اور مزاروں وغیرہ میں بم دھماکے کرتے رہتے ہیں جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ابو لہبیوں ،ابو سفیانیوں کی ا ہل بیت ؑکے شیعوں سے یہ رنجش او ر عداوت پرانی کینہ پروری اور حقیقی دین ِاسلام سے دشمنی پر مبنی ہے۔

خبروں کے مطابق، کابل میں دو شیعہ اسکولوں ممتاز اور شہید عبد الرحیم میں یکے بعد دیگرے کم از کم دو دھماکے ہوئے اس میں کم سے کم ۳۰بچوں کی شہادت اور درجنوں بچوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔یاد رہے کہ افغانستان پر طالبان کے قبضہ کے بعد سے سیکڑوں شیعوں کو مختلف بم دھماکوں کے ذریعہ شہید کیا گیااور جس کا سلسلہ ابھی تک ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے جو افغانستان کے موجودہ بر سر اقتدار حکمرانوں کی نااہلی و ناکامی کا ثبوت ہے اور پوری دنیا کے لئے غم و اندوہ اور فکر و شرم کی بات ہے ۔

ہم مجمع علماءوواعظین پوروانچل ہندوستان کی جانب سے کابل شیعہ اسکولوں میں ہوئے مذکورہ جان لیوا بم دھماکوںکے واقعات کی بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔ظالموں پر لعنت کرتے ہیں۔شہید ہونے والے طلباء و طالبات کے لئے جنت میں علو ِ درجات کی دعا کرتے ہیں اور ان کے لواحقین و متعلقین،علمائے دین ،مراجع کرام ،مومنین ذوی الاحترام اور امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے اظہار ہمدردہ کرتے ہیں اور صبر جمیل کی دعا کرتے ہیں۔اور ذخمیوں کی جلد سے جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیںاور جملہ متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔وسیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون۔
سوگوار

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا شیخ ابن حسن املوی واعظ
رکن مجمع علماء وواعظین پوروانچل،اترپردیش،ہندوستان
تاریخ: ۲۰؍اپریل ۲۰۲۲ء

افغانستان میں داعش کے انسانیت سوز جرائم کی تاریخ میں خون آلود اسکولی کتابوں کا انبار


لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • محمد مہدی IN 18:59 - 2022/04/20
    0 0
    ہر دور کے ظالموں کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور بیشمار لعنت بھیجتے ہیں