۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
سلفیه

حوزہ / سلفیہ کا دعویٰ ہے کہ ہمیں اپنے سلف و اجداد کے دور میں واپس آنا چاہیے اور اسلام کو مذہب سے ہٹ کر قبول کرنا چاہیے۔ وہ اپنے سوا باقی تمام امت اسلامیہ کو دین سے خارج تصور کرتے اور ان کی تکفیر کے قائل ہیں اور وہ اس طرح دوسرے مسلمانوں کو اسلامی معاشرے سے نکال کر کفار کے حصار میں لے جاتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسلمانوں کے لیے بہت سے مسائل کا سبب بننے والے منحرف رجحانات میں سے ایک "سلفی گری یا سلفیت" ہے، اس تحریر میں ہم سلفیہ کے بارے میں دو اہم سوالوں کے جواب پیش کریں گے:

سوال: 1

سلفیہ کون ہیں اور ان کے عقائد کیا ہیں؟

مختصر جواب:

سلفیہ کا دعویٰ ہے کہ ہمیں اپنے سلف و اجداد کے دور میں واپس آنا چاہیے اور اسلام کو مذہب سے ہٹ کر قبول کرنا چاہیے۔ وہ اپنے سوا باقی تمام امت اسلامیہ کو دین سے خارج تصور کرتے اور ان کی تکفیر کے قائل ہیں اور وہ اس طرح دوسرے مسلمانوں کو اسلامی معاشرے سے نکال کر کفار کے حصار میں لے جاتے ہیں۔

تفصیلی جواب:

سلفیت ایک ناپسندیدہ اور نسبتاً نیا رجحان ہے جو ایک مخصوص انداز میں اپنے مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتا ہے اور اپنے علاوہ ہر کسی کو کافر سمجھتا ہے۔ ایک ایسا خود غرض فرقہ جو سلف صالحین سے انتساب کا لبادہ اوڑھ کر بے دین ماحول میں اتحاد کا دعویٰ تو کرتا ہے لیکن دراصل اتحاد و وحدت کے مخالف ہے۔

سلفیہ جو کہ وہابیت کی بنیاد ہے، اس کا دعویٰ ہے کہ کوئی بھی "مذہب" موجود نہیں ہے اور اسے سلف کے دور میں ہونا چاہیے۔ یعنی صحابہ کرام، تابعین اورتبعِ تابعین کے دور میں ہونا چاہئے اور اسلام کو بلا مذہب کے اختیار کیا جانا چاہئے۔ وہ اس دعوت پر ہاتھ اٹھاتے اور کہتے ہیں: "آئیں تمام مذاہب کو چھوڑ کر اتحاد کی طرف چلتے ہیں"، لیکن یہی افراد دوسرے ہاتھ سے تکفیر کی تلوار کھینچتے ہیں اور دوسروں کو اسلامی معاشرہ سے نکال کر کافروں کے حصار میں ڈال کر ان میں پھوٹ ڈالتے ہیں۔

یہ واضح ہے کہ لوگوں کو ان کے مذاہب کو ترک کرنے کی دعوت دینا ناممکن ہے۔ کیونکہ ہر مذہب کے پیروکار آسانی سے اپنے عقائد سے دستبردار نہیں ہوتے اور کسی ایسے نامعلوم اور تاریک مقام کی طرف نہیں جاتے جس کا سلفیت دعویٰ کرتی ہے۔ خاص کر یہ کہ ان کے بقول اس "غیرمذہبی" کی دعوت کے پیچھے درحقیقت ایک قسم کا مذہب چھپا ہوا ہے، بلکہ یہ دعوت بذات خود مذہب کی ایک قسم ہے۔

جمود اور تنگ نظری کے چنگل میں پھنسا ہوا ایسا مذہب جو اسلام کو ایک ایسے مذہب کے طور پر پیش کرتا ہے جو غیر فعال، بے روح، نامکمل، کمزور اور ناخوشگوار ہے اور تشدد اور تعصب کے جذبے کو زندہ کر کے کسی بھی دوسرے مذہب کے اس کی طرف رجوع کرنے کے راستے کو بند کرتا ہے اور اس کے بجائے تصادم اور شکوک و شبہات کی فضا پیدا کرتا ہے اور سب کو شمشیر کے استعمال کی جانب کھینچتا ہے۔ (1)

سوال: 2

سلفیہ کی پیدائش کے اسباب کیا ہے؟

مختصر جواب:

جب اصحاب حدیث نے دیکھا کہ معتزلہ اعتقادی اور آیات و احادیث کے معاملے میں عقل کو دخل دیتا ہے اور خیال کرتا ہے کہ یہ سلف کی سنت کے خلاف ہے تو احمد بن حنبل اور ائمہ سلف کی ایک جماعت نے اس کام سے اجتناب کرنے کیا اور کہا: "ہم صرف اس چیز پر ایمان لائیں گے جو قرآن و سنت میں وارد ہوا ہے لیکن اس میں تأویل کئے بغیر"۔

تفصیلی جواب:

شہرستانی سلفیت کے ظہور کی تاریخی وجہ کے بارے میں کہتا ہے: "علماء حدیث کے پیش رو نے جب دیکھا کہ معتزلہ کس طرح مسائلِ کلامی کی گہرائی میں چلا گئے ہیں اور عقائد کے مسائل میں عقل کو مداخلت دے کر سنتِ سلف کی مخالفت کرتے ہیں۔ لہذا وہ لوگ متحیر ہوئے کہ آیاتِ متشابہہ اور احادیثِ و اخبارِ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کیا کریں؟ تو احمد بن حنبل اور داؤد بن علی اصفہانی اور سلف ائمہ کی ایک جماعت نے فیصلہ کیا کہ اعتقادی مسائل میں اصحاب حدیث جیسے مالک بن انس اور مقاتل بن سلیمان کی سابقہ روش اور طریقہ کے مطابق عمل کریں۔ انہوں نے کہا: "ہم صرف اس چیز پر ایمان لائیں گے جو قرآن و سنت میں وارد ہوا ہے لیکن اس میں تأویل کئے بغیر"۔ (2)

شیخ عبدالعزیز عزالدین سیروان بھی کہتے ہیں: "ایسا لگتا ہے کہ احمد بن حنبل کے سلفیت سے تمسک کرنے کا اصلی سبب یہ ہے کہ اس نے اپنے عہد میں فتنہ، خصومت اور کلامی مجادلات کو مشاہدہ کر رکھا تھا اور دوسری طرف اس نے عجیب و غریب افکار اور مختلف تہذیب و تمدن کو دیکھاکہ یہ کس طرح اسلامی علمی میدانوں میں داخل ہوئے ہیں۔ لہذا اس نے (اپنے تئیں) اسلامی عقائد کو بچانے کے لیے شدت پسند سلفیت کی طرف رجوع کیا" (3) و (4)

حوالہ جات:

(۱). کتاب" سلفی گری و پاسخ به شبهات، علی اصغر رضوانی، انتشارات مسجد مقدس جمکران، چاپ پنجم، ص ۱۰" سے ماخوذ۔

(۲). ملل و نحل، شهرستانی، ص ۹۵ و ۹۶.

(۳). العقیدة للامام احمد بن حنبل، ص ۳۸.

(۴).کتاب" سلفی گری و پاسخ به شبهات، علی اصغر رضوانی، انتشارات مسجد مقدس جمکران، چاپ پنجم، ص 21" سے ماخوذ۔

منبع: آئینِ رحمت - معارف اسلامی و پاسخ به شبهات کلامی - دفتر حضرت آیت الله مکارم شیرازی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • مامون رشید بن ہارون رشید سلفی IN 05:54 - 2023/07/02
    0 0
    یہ سب معلومات غلط فہمی یا پھر جھوٹ پر مبنی ہے سلفیت کو سمجھنے کے لئے سلفیوں سے بات کریں یا ان کی اہم کتابیں پڑھیں ان شاء اللّٰہ حق واضح ہو جائے گا ، سلفیوں کا ایک سیدھا سا اصول ہے کہ ہم قرآن وحدیث کو اسی طرح سمجھیں گے جس طرح صحابہ کرام اور تابعین عظام نے سمجھا ہے